امن مشنز کے ذ ریعے دنیا کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے کثیرالجہتی نقطہ نظر اپنانے کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کا اجلاس میں اظہار خیال

70

اقوام متحدہ۔27اکتوبر (اے پی پی):اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے زور دیا ہے کہ امن مشنز کے ذریعے دنیا کو امن کا گہوارہ بنانے کے کثیرالجہتی نقطہ نظر کو اہم سمجھتے ہوئے اسے اپنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں دسمبر کے پہلے ہفتے میں ہونے والے وزارتی اجلاس کی تیاری کے سلسلے میں گزشتہ روز پاکستان اور ہالینڈ کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والے منعقدہ 2 روزہ اقوام متحدہ کی امن دستوں کے حوالے سے وزارتی کانفرنس کی تیاری کے حوالے سے اجلاس کےآخری روز دنیا بھر میں حساس مقامات پر خدمات انجام دینے والے اقوام متحدہ کے امن فوجی دستوں کے تحفظ اور سلامتی پر اظہار خیال کیا۔

پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ حفاظت اور سلامتی اور امن فوجیوں کا تحفظ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔امن اہلکاروں کے تحفظ کو یقینی بنانے سے شہریوں کے تحفظ (پی او سی) کے مینڈیٹ پر عملدرآمد کرنے کی ان کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے امن مشن کے لیے پاکستان کےمضبوط عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ پاکستان کے وزیر دفاع پرویز خٹک جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں7 سے شروع ہونے والی اقوام متحدہ کی وزارتی کانفرنس میں شرکت کریں گے جو 8 دسمبر تک جاری رہے گی۔

اقوام متحدہ کی امن فوج کی وزارتی تیاری کانفرنس کے پہلے روز پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیر کو اسلام آباد سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ6دہائیوں میں پاکستانی امن دستوں نے دنیا کے تقریباً تمام براعظموں میں 46 امن مشنز میں خدمات انجام دیں۔

انہوں نےقیام امن کے لیے اقوام متحدہ کے دستوں میں شامل ہو کر اپنی جان قربان کرنے والے161 بہادر پاکستانیوں سمیت تمام امن اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر نیدرلینڈ کے وزیر خارجہ امور بین کنیپن نے اقوام متحدہ کے امن مشنز کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وسطی افریقی جمہوریہ میں تخفیف اسلحہ کی کامیاب کارروائیوں پر پاکستانی مردوں اور خواتین امن اہلکاروں کو سراہا جس سے امن اہلکاروں کو درپیش خطرات میں کمی آئی ہے۔

پاکستانی مندوب منیر اکرم نے اپنے اختتامی ریمارکس میں کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش کے ایکشن فار پیس کیپنگ اصلاحات کے اقدام کی بھرپور حمایت کی ہے۔ انہوں نے خواتین امن دستوں کے کردار کو سراہتے ہوئے زور دیا کہ پاکستان نے دیگر متعدد شعبوں سمیت خاص طور پر طبی شعبے میں حالیہ برسوں میں خواتین کی تعداد میں اضافے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں ۔

انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ سیکرٹریٹ اور محکموں میں قیادت کے عہدوں پر ترقی پذیر ممالک کی خواتین کی مساوی جغرافیائی نمائندگی کو فروغ دیں جس سے مزید خواتین امن مشنز میں شامل ہوں گی اور صنفی مساوات کے اقوام متحدہ کے ایجنڈے کو فروغ ملے گا ۔

پاکستانی مندوب منیر اکرم نے آخر میں اجلاس میں شریک تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ اجتماعی کوشش مستقبل میں قیام امن کے ایک بہتر ڈھانچے کی تعمیر میں مدد کرے گی۔