واشنگٹن۔13مارچ (اے پی پی):امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےاس امید کا اظہار کیا ہے کہ امریکی مذاکرات کار یوکرین اور روس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ کرانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ وائس آ ف امریکا کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ امریکا چاہتا ہے کہ روس غیر مشروط طور پر جنگ روکنے پر آمادہ ہوجائے۔روس کے حکومتی مرکز کریملن نے کہا ہے کہ اسے جنگ بندی کی ان تجاویز کی تفصیلات کا انتظار ہے جن پر رواں ہفتے امریکا اور یوکرین کے درمیان سعودی عرب میں بات چیت کے بعد اتفاق ہوا ہے۔ تاہم روس نے تین برس سے جاری جنگ روکنے کا عندیہ نہیں دیا ہے۔
فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد شروع ہونے والی اس جنگ کے دوران ہزاروں افراد کی اموات ہوئی ہیں جب کہ یوکرین میں بڑی تعداد میں آبادی کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے۔یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی واضح کرچکے ہیں کہ وہ جنگ بندی کی تجاویز قبول کرنے کے لئے تیار ہیں جب کہ امریکا نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ اگر روس کے صدر ولادی میر پیوٹن جنگ روکنے کی تجاویز ماننے سے انکار کرتے ہیں تو اس پر ان کا رد عمل سخت ہوگا۔وائٹ ہائوس میں آئرلینڈ کے وزیر اعظم مائیکل مارٹن سے ملاقات کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں امریکی صدر نے کہ اکہ اس وقت کچھ لوگ روس جارہے ہیں، اور مجھے امید ہے کہ ہم جنگ بندی پر روس کی رضا مندی حاصل کرلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ماسکو سے مثبت پیغام مل رہے ہیں اور مجھے امید ہے کہ صدر ولادی میر پیوٹن جنگ بندی کے لئے آمادہ ہوجائیں گے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی سٹیو وٹکوف رواں ہفتے ماسکو کا دورہ کریں گے۔ وٹکوف غزہ اور یوکرین جنگ سے متعلق مذاکرات کے ثالثوں میں شامل ہیں۔امریکی صدر کا کہنا ہے کہ اگر روس جنگ بندی کی پیش کش قبول کرنے سے انکار کرتا ہے تو اس کے خلاف انتہائی سخت پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں تاہم مجھے امید ہے اس کی نوبت نہیں آئے گی ۔
دریں اثنا امریکا کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے جی سیون اجلاس میں شرکت کے لئے روانگی کے وقت ایک بیان میں کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ روس جنگ بندی معاہدے کو غِیر مشروط طور پر تسلیم کر لے۔انہوں نے کہا کہ اگر جنگ بندی تجویز پرروسی حکومت کا جواب ہاں میں ہوگا تو ہم سمجھیں گے کہ ہم نے درست سمت میں پیش رفت کی ہے اور امن کے حقیقی امکانات پیدا ہوگئے ہیں لیکن اگر ماسکو کا جواب’’ نہیں‘‘ہو ا ہےتو یہ بدقسمتی کی بات ہوگی اور اس سے ان کے ارادے واضح ہوجائیں گے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=572001