اسلام آباد۔11جنوری (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے امید ظاہر کی ہے کہ فروری میں فرنٹ لائن طبی عملے اور عمررسیدہ لوگوں کو کورونا ویکسین لگنا شروع ہو جائے گی، کورونا کی دوسری لہر میں بتدریج کمی آ رہی ہے، عوام کو چاہیے کہ وہ احتیاطی تدابیر جاری رکھیں، کثرت سے ہاتھ دھوئیں، فیس ماسک پہنیں اور سماجی فاصلہ رکھیں۔ پیر کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات کی بدولت کورونا کی پہلی لہر کے مقابلے میں دوسری لہر میں پیک کم ہے جو کہ خوش آئند بات ہے، کورونا کے مریضوں اور اموات کی شرح میں کمی ہوئی ہے۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ دنیا کے دوسرے ممالک کی طرح پاکستان میں ری انفیکشن کیسز رپورٹ ہوئے ہیں تاہم ان کی تعداد سو یا دو سو کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ 40 سے زائد ممالک میں کورونا کی نئی قسم پھیل چکی ہے، پاکستان میں ابھی تک نئے قسم کے کیسز کی تعداد 8 سے 10 ہے، جو لوگ برطانیہ سے آئے تھے ان میں وائرس کی نئی قسم کی تشخیص ہوئی تھی، اب برطانیہ سے آنے والے مسافروں کو ڈبل ٹیسٹنگ کرانا ہو گی۔ معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان نے سائنوفارم کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے آرڈر دے دیا ہے تاہم کوویکس کے علاوہ دیگر کمپنیوں کے ساتھ بھی بات چیت جاری ہے، امید ہے کہ فروری میں فرنٹ لائن طبی عملے اور عمررسیدہ لوگوں کو ویکسین لگنا شروع ہو جائے گی جبکہ عام شہروں کیلئے ویکسین دوسری یا تیسری سہ ماہی کے دوران دستیاب ہو گی۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ پاکستان میں چینی کمپنی کے ٹرائل بھی آخری مراحل میں ہیں، امید ہے کہ یہ ویکسین بھی جلد پاکستان کو دستیاب ہو جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھگدڑ اور بدنظمی سے بچنے کیلئے شہریوں کو ویکسین لگانے کیلئے طریقہ کار طے کر دیا گیا ہے۔