امیر الدین میڈیکل کالج کا5واں کانووکیشن،ڈاکٹروں میں200ڈگریاں اور141میڈلز تقسیم کئے گئے

56

لاہور۔3جون (اے پی پی):پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و لاہور جنرل ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر محمد فاروق افضل کی زیر صدارت امیر الدین میڈیکل کالج کا پانچواں کانووکیشن ایوان اقبال میں منعقد ہوا جس میں مشیر صحت پنجاب ڈاکٹر اظہر محمود کیانی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ سابق وزیر صحت پروفیسر جاوید اکرم، ممتاز میڈیکل ٹیچرز پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر اور کنٹرولر یو ایچ ایس ڈاکٹرمحمد عباس گیسٹ آف آنر تھے۔اس موقع پر امیر الدین میڈیکل کالج کے 200ڈاکٹرز میں ڈگریاں اور141میڈلز تقسیم کیے گئے ،تقریب میں پی جی ایم آئی کے فیکلٹی ممبران کے علاوہ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر، میڈیکل کالجز کے پرنسپلز، سرکاری و نجی کالجز و ہسپتالوں کے میڈیکل ٹیچرزکے علاوہ ڈاکٹر زاہد پرویز، ای ڈی پنز پروفیسر آصف بشیر، پروفیسر خالد محمود، پروفیسر محمد معین، ایم ایس پروفیسر فریاد حسین، پروفیسر غیا ث النبی طیب، پروفیسر ارشد چیمہ، ڈاکٹر شائستہ مبین سمیت طلبہ کے والدین بھی موجود تھے۔

کانووکیشن میں پروفیسر محمد شاہد نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جنہوں نے پی جی ایم آئی، اے ایم سی اور جنرل ہسپتال کی طبی خدمات پر روشنی ڈالی جبکہ کنٹرولر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے طلبہ سے حلف لیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر صحت پنجاب ڈاکٹر اظہر محمود نے کہا کہ میڈیکل کی تعلیم کا فروغ اور ہسپتالوں میں مریضوں کو بہتر سے بہتر طبی سہولیات کی فراہمی حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے اور صوبے کے دونوں محکمہ صحت کے حکام وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن کی تکمیل کیلئے شب و روز کوشاں ہیں۔انہوں نے نئے ڈاکٹرز کو مبارکباد دیتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ وہ دکھی انسانیت کی خدمت کر کے اپنے مادر علمی کا نام روشن کریں گے۔ ڈاکٹر اظہر محمود نے کہا کہ امیر الدین میڈیکل کالج کی فیکلٹی انتہائی فرض شناس اور قابل ہے اورامید ہے کہ وہ دور حاضر کے جدید تقاضوں کے مطابق میڈیکل سٹوڈنٹس کی تعلیم و تربیت جاری رکھیں گے۔

پرنسپل پروفیسر فاروق افضل نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ امیر الدین میڈیکل کالج کی عمارت، طلبا کیلئے ہاسٹل،لاہورجنرل ہسپتال میں پارکنگ پلازہ اور آوٹ ڈور میں مریضوں کی سہولت کے لئے ملٹی سٹوری بلڈنگ کی تعمیروقت کی ضرورت ہے جبکہ پی جی ایم آئی کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے تاکہ ڈاکٹرز خوشگوار ماحول میں زیادہ سے زیادہ سپیشلائزیشن اور جدید طبی تعلیم حاصل کر سکیں۔انہوں نے کانووکیشن میں پوزیشن ہولڈرز اور ڈگری حاصل کرنے والے گریجویٹس کو مبارکباد دیتے ہوئے ان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے والدین کے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے میدان عمل میں اتریں اور ان خطوط پر چلیں جو مسیحائی کے شعبے کا اصل تقاضا ہے۔انہوں نے نئے ڈاکٹرز سے کہا کہ وہ عملی زندگی میں مریضوں کی بے لوث خدمت کرکے دنیا و آخرت سنوارنے کے ساتھ اپنا مستقبل بھی روشن کریں۔

انہوں نے کہا کہ پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ سے فارغ التحصیل ڈاکٹرز درحقیقت دنیا بھر میں پاکستان کے سفیر ہیں کیونکہ 1974میں قائم ہونے والے پی جی ایم آئی میں پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک سے بھی ڈاکٹرز سپیشلائزیشن کے لئے آتے ہیں،انسٹی ٹیوٹ کا مشن طب کے شعبہ میں تحقیقی کام کو آگے بڑھانا، میڈیکل اساتذہ اور قابل ڈاکٹرز مہیا کرنا ہے جو طبی تعلیم اور انسانیت کی بہتر خدمت کو یقینی بنا سکیں۔ پروفیسر جاوید اکرم نے کہا کہ پنجاب میں حکومت کی طرف سے صحت کارڈ کے تحت مفت طبی سہولیات کی فراہمی،نئے میڈیکل کالجزو ہسپتالوں کا قیام اور ہیلتھ کے شعبے میں لائی جانے والی انقلابی تبدیلیاں لائق تحسین ہیں جن کا بلا واسطہ فائدہ عام آدمی کو پہنچے گا۔پروفیسر جاوید اکرم نے کہا کہ پرنسپل امیرالدین میڈیکل کالج پروفیسر فاروق افضل نے اپنی تعیناتی کے 13ویں روز بھی کانووکیشن منعقد کر کے طلباو کو ڈگریاں اور میڈلز دے کر ان کے دل جیت لیے ہیں۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد الفرید ظفر نے کہا کہ اب تک پی جی ایم آئی اور امیر الدین میڈیکل کالج سے کثیر تعداد میں ڈاکٹر زاندرون و بیرون ملک دکھی انسانیت کی خدمت کرنے کے علاوہ میڈیکل ایجوکیشن کی شمع روشن کیے ہوئے ہیں جو وطن عزیز کے لئے بلا شبہ اعزاز کی بات ہے۔پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی وجہ سے ملک بھر سے مریض لاہور جنرل ہسپتال میں آتے ہیں جو اس ادارے کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس موقع پر ڈگریاں حاصل کرنے والے ڈاکٹرز کے والدین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی اور بچوں کی اس کامیابی پر خوشی و مسرت سے نہال نظر آئے۔