انتخابی اصلاحات اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کی تجویز خوش آئند ہے ، سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں اور ارکان پارلیمان کی اے پی پی سے گفتگو

75

اسلام آباد۔5مئی (اے پی پی):ملک کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں او رارکان پارلیمان نے حکومت کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کی تجویز کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لئے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں ضروری ہیں،انتخابی اصلاحات پر حکومت اور اپوزیشن کو مل بیٹھ باہمی بات چیت کرنی چاہئے ۔

تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی عامر محمود کیانی،شیر علی ارباب،آفتاب جہانگیر،مسلم لیگ( ن) کے رکن خرم دستگیر خان،بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن خالد مگسی،ایم کیو ایم کے صابر قائم خانی اور پی ٹی آئی کے سیکرٹری علی جواد نے انتخابی اصلاحات اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کے حوالے سے بدھ کو اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے اپنا اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے مسئلے کا حل انتخابی اصلاحات ہیں۔

الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے کافی حد تک اس صورتحال سے نکلا جا سکتا ہے۔ اس پر بات چیت ہونی چاہئے۔واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے انتخابی عمل میں شفافیت یقینی بنانے کیلئے انتخابی اصلاحات کی غرض سے اہم آرڈیننس کی منظوری دی ۔ یہ آرڈیننس الیکشن کمیشن کو یہ اختیار دے گا کہ وہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال کرسکیں۔ حکومت کی طرف سے متعارف کرائی جانے والی انتخابات اصلاحات 4 حصوں پر مشتمل ہے جن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا ستعمال، پاکستانی تارکین وطن کیلئے ای ووٹنگ ، بائیومیٹرک اور قانون سازی شامل ہیں۔

تحریک انصاف کے مرکزی رہنما عامر محمود کیانی نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال سے انتخابی نتائج میں تاخیر کا سدباب ہوگا۔ عام انتخابات کے موقع پر دھاندلی کے الزامات کے بعد حکومت کی پوری مدت اسی الزام تراشی میں گزر جاتی ہے اس کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو متعارف کرانا انتہائی اہم اقدام ہوگا۔ حکومت اور اپوزیشن اس پر مل بیٹھ کر اس میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کرسکتے ہیں۔ اس وقت الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں مقامی سطح پر بھی تیار ہورہی ہیں جبکہ باہر سے بھی درآمد کی جارہی ہیں اپوزیشن اس حوالے سے اپنی آراء دے ۔یہ ایک بہترین آپشن ہوسکتا ہے۔

پارلیمانی سیکرٹری آفتاب جہانگیر نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ انتخابی اصلاحات بہت ضروری ہیں۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے بہتر نتائج لئے جاسکتے ہیں ، اس میں پائی جانے والی خامیاں مل بیٹھ کر دور کی جاسکتی ہیں۔ اس ملک میں انتخابات میں دھاندلی اور انتخابات چرانے کیلئے ایسی جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانے کی ضررت ہے ۔ تحریک انصاف کے رکن شیرعلی ارباب نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں انتخابات میں شفافیت لانے کیلئے اہم پیش رفت ہے یہ ایک اچھا اقدام ہے اس کو آگے بڑھانا چاہئے۔

مسلم لیگ(ن) کے رکن خرم دستگیر نے کہا کہ مسلم لیگ ن انتخابات اصلاحات پربات کرنے پر تیار ہے اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ انتخابی نتائج میں تاخیر نہ ہو ۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے حوالے سے آنے والے دنوں میں دنیا میں اس کی گنجائش ہو تو یہاں پر بھی یہ متعارف ہوسکتی ہے تاہم اس نظام میں پائی جانے والی خامیوں کو دورہونا چاہئے ۔ ایم کیو ایم کے رکن انجینئر صابر قائم خانی نے کہا کہ اس نظام میں بھی غلطیوں کی گنجائش تو موجود ہے مگر مل بیٹھ کر اس حوالے سے فیصلے کئے جاسکتے ہیں جو سودمند ہوں۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خالد مگسی نے کہا کہ 1970 کے انتخابات کے علاوہ پاکستان کے ہرانتخاب کو متنازع بنایا جاتا رہا ہے، ہمیں اپنی سمت درست کرکے سفر آگے بڑھانا ہے۔ ہماری زیادہ تر توانائیاں انتخابات کے بعد دھاندلی اور انتخاب کو متنازع بنانے میں صرف ہوتی ہیں۔ اس لڑائی میں عام آدمی کا نقصان ہوتا ہے اس لئے ان الزامات کا ازالہ ضروری ہے۔ حکومتی اتحادی ہونے کے ناظے ہم اس کے حق میں ہیں کابینہ میں ہماری نمائندگی زبیدہ جلال نے کی ہے۔تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری احمد جواد نے کہا کہ ماضی میں تمام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگائے جاتے رہے ہیں اس خرابی کو ختم کرنے اورشفافیت لانے کیلئے ہر طریقہ اختیار کرنا چاہئے۔

الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے بہترین نظام سے انتخابی عمل میں شفافیت اور طریقہ کار کا تعین کیا جاسکتا ہے اس کیلئے تمام فریقین سے مشاورت ضروری ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو اس عمل پر حکومت کا ساتھ دینا چاہئے۔ وزیراعظم الیکٹرانک ووٹنگ سمیت انتخابی اصلاحات کے خواہشمند ہیں یہ عمل تمام جماعتوں کے مفاد میں ہے اس ملک میں سیاسی استحکام آئے گا۔