اسلام آباد۔11دسمبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے انتخابی عمل میں خواتین کے فعال کردار کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانا مقدس فرض ہے، صنفی امتیاز کے خاتمے کا آغاز ہر گھر سے ہونا چاہئے، صرف قوانین بننے سے صنفی امتیاز کا خاتمہ ممکن نہیں، خواتین کو برابر کے حقوق دینے کے لئے ہمیں اپنی سوچ بدلنی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں سائوتھ ایشیا پارٹنر شپ پاکستان اور عورت فائونڈیشن کے زیر اہتمام ”سیاست میں خواتین کی شمولیت“ کے عنوان سے منعقدہ پالیسی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ خواتین ہماری آبادی کا نصف حصہ ہیں اور انہیں بااختیار بنانا ہمارا مقدس فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا میں پہلی خاتون وزیراعظم پاکستان سے تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر گھر میں بیٹیوں کو بیٹوں کے برابر حقوق ملنے چاہئیں، صرف قوانین بننے سے صنفی امتیاز کا خاتمہ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین برابر کی شہری ہیں، ان کے حقوق مردوں کے برابر ہیں۔ ایک ماں کو بہادری کے ساتھ اپنا کردار ادا کرنا ہوگا کہ وہ اپنی بیٹی کو کسی طور یہ تاثر نہ دے کہ وہ اپنے بھائی سے کسی بھی طرح کم ہے۔
انتخابی عمل میں خواتین کی شمولیت کو لازمی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن 16 دسمبر سے قبل کسی بھی دن الیکشن شیڈول کا اعلان کر دے گا، انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے، اس میں کسی کو کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیمیں حکومت کو اپنی تجاویز دیں، خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کے حقوق کے لئے جو بھی ممکن ہوگا، حکومت اقدامات اٹھائے گی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=418785