اسلام آباد۔9اگست (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ(ن) کی رکن قومی اسمبلی شمائلہ رانا نے پاکستان تحریک انصاف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انا پر مبنی سیاست کو ترک کرتے ہوئے سیاسی اختلافات کے حل کے لئے بامعنی بات چیت میں شامل ہو کر ریاستی طرز عمل اپنا یا جائے۔ ہفتہ کو اپنےانٹرویو میں انہوں نے مشورہ دیا کہ پی ٹی آئی کو سیاسی تنازعات کے حل کے لیے ڈیڈ لاک پر بات چیت کا انتخاب کرنا چاہیے کیونکہ انتشار اور خلل کی سیاست کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ جمہوری نظام،انا یا تصادم پر مبنی سخت موقف کا نہیں بلکہ گفت و شنید اور سیاسی پختگی کا تقاضا کر تا ہے۔ شمائلہ رانا نے روشنی ڈالی کہ مسلم لیگ (ن) نے ماضی میں متعدد قانونی چیلنجز کا سامنا کرنے کے باوجود کبھی بھی قانونی عمل سے منہ نہیں موڑا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قیادت اوپر سے نیچے تک عدالتوں کے سامنے پیش ہوئی ہے اور عدالتی نظام کے ہر مرحلے کا احترام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی انصاف غیر ملکی طاقتوں سے حمایت یا توثیق کے ذریعے نہیں بلکہ ملک کے عدالتی اداروں کے ذریعے تلاش کیا جاتا ہے۔
ایم این اے نے ملکی سیاسی مسائل کو بین الاقوامی بنانے کی کوششوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے پاکستان کی خودمختاری اور جمہوری ساکھ کو نقصان پہنچتا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سیاسی اختلاف کو سڑکوں پر احتجاج یا بیرونی لابنگ کے بجائے تعمیری مشغولیت، باہمی احترام اور آئینی راستوں سے وابستگی کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے ریاستی اداروں پر ماضی کے حملوں پر پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے قومی استحکام اور جمہوری اصولوں کو نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی جمہوری پارٹی اپنی ریاست کے خلاف تشدد کا سہارا نہیں لیتی۔ اس طرح کا رویہ صرف اداروں کو کمزور کرتا ہے اور قوم کو تقسیم کرتا ہے۔شمائلہ رانا نے پی ٹی آئی کے 14 اگست کے احتجاج کی کال کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک غیر ذمہ دارانہ اور سیاسی طور پر انتہائی غلط اقدام قرار دیا جس کا مقصد اتحاد اور حب الوطنی کے دن افراتفری پھیلانا ہے۔