انسانی وسائل کی ترقی کا واحد راستہ تعلیم ہے، انتخابی اور عدالتی اصلاحات کا راستہ پارلیمنٹ سے ہی نکلے گا، ارکان قومی اسمبلی

178
House Business Advisory Committee of the National Assembly

اسلام آباد۔15مئی (اے پی پی):مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے کہاہے کہ انسانی وسائل کی ترقی کا واحد راستہ تعلیم ہے، سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے کے لئے زیادہ سے زیادہ فنڈز مختص کئے جائیں، انتخابی اور عدالتی اصلاحات کا راستہ پارلیمنٹ سے ہی نکلے گا،

کاشتکاروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں، سیاسی جماعتوں کو ملک کے مسائل کے حل کے لئے کسی ایک نکتے پر متفق ہونا ہو گا، تقسیم کی بجائے مفاہمت کی پالیسی بے حد اہمیت کی حامل ہے۔بدھ کو قومی اسمبلی میں صدارتی خطاب پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی رکن قومی اسمبلی آسیہ ناز تنولی نے کہا کہ نوجوان بچوں اور بچیوں کے دلوں میں نفرت کے بیج بوئے گئے جس کی وجہ سے 9 مئی کا سانحہ رونما ہوا، سوشل میڈیا پر مریم نواز کے حوالے سے جو کچھ ہوا میں اس کی شدید مذمت کرتی ہوں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی شگفتہ جمانی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ صدرآصف علی زرداری نے ملک میں مفاہمت کی سیاست کا آغاز کیا، وہ چاہتے تو ملک کے مطلق العنان صدر منتخب ہو سکتے تھے مگر انہوں نے اپنے اختیارات اٹھارویں ترمیم کے ذریعے وفاق اور اس کی اکائیوں کو سونپ دیئے۔ انہوں نے کہا کہ اب نفرتوں کی دیواریں کھڑی کی جا رہی ہیں، ہم چاہتے ہیں ملک ترقی کرے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی شہلا رضا نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ ایک سیاسی لیڈر میں یہ صلاحیت ہونی چاہیے کہ وہ تمام سیاسی قوتوں کو کسی ایک نکتہ پر متفق کر سکے، ذوالفقار علی بھٹو شہید نے اس سلسلے میں اپنی صلاحیتوں کو منوایا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو ترجیح دے کر پاکستان پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھی گئی، پیپلزپارٹی کی موجودہ قیادت اب بھی اس نظریئے پر قائم ہے، ہماری جمہوریت کے لئے جدوجہد اب بھی قائم ہے،

ہمیں مفاہمت کی سیاست کا طعنہ دیا جاتا ہے، ہماری لیڈر شپ کی شہادتوں اور قربانیوں کی ایک طویل داستان ہے، ہم کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکے، انتخابی اصلاحات ہوں یا عدالتی اصلاحات ہوں اس کا راستہ اس پارلیمنٹ سے نکلے گا۔ سنی اتحاد کونسل کے رکن قومی اسمبلی اویس حیدر نے کہا کہ لیہ کے عوام کا شکرگزار ہوں جنہوں نے مجھے یہاں اپنا نمائندہ بنا کر بھیجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا علاقہ زرعی ہے جہاں کاشتکار مہنگی کھادیں خریدنے پر مجبور ہیں، ہمارا بار دانے کا مسئلہ حل کیا جائے، کاشتکار شدید پریشان ہیں، لیہ کے لئے خصوصی فنڈز کا اعلان کیا جائے۔سنی اتحاد کونسل کی رکن قومی اسمبلی انیقہ مہدی حسن بھٹی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ میرا تعلق ایک زرعی علاقے سے ہے، میرے ضلع کے مظلوم اور غریب کسان شدید مشکلات کا شکار ہیں،

ہمارے زراعت سے وابستہ لوگوں کے مسائل حل کئے جائیں، میرے ضلع کا باردانہ کسی اور علاقے کو دیدیا گیا ہے، مجھے اس کا جواب چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ افسر سے لے کر ضلعی سربراہ تک سب نے بدعنوانی میں اپنا اپنا حصہ وصول کیا ہے، اس کی تحقیقات کی جائے اورذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے۔

سنی اتحاد کونسل کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے کہا کہ انسانی ترقی کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، انسانی ترقی کا واحد راستہ تعلیم ہے، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے کے لئے فنڈز میں اضافہ کیا جائے، طالبات کے لئے سرکاری سطح پر محفوظ ہاسٹلز قائم کئے جائیں، یونیورسٹی آف کمالیہ کے اساتذہ کی بھرتیوں کے عمل کو مکمل کیا جائے اور کلاسز کا اجراءکیا جائے۔سنی اتحاد کونسل کے رکن ڈاکٹر نثار جٹ نے کہا کہ اگر ان حالات میں بھی ہم نے حقائق چھپائے اور ملک کی خدمت نہ کی تو عوام ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔

ایم کیو ایم کے رکن مصطفی کمال نے کہا کہ صدر کے خطاب کے موقع پر ایوان میں جو کچھ ہوا اور اس کے بعد باہر جا کر انہوں نے جشن منایا، یہاں پر ہر کوئی پارسا بن رہا ہے اور مخالفین کی تذلیل کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی، پاکستان کی معیشت کے لئے حب کی حیثیت رکھتا ہے، اس شہر کی تعمیر و ترقی سے پورے ملک کا فائدہ ہو گا۔