اسلام آباد۔28نومبر (اے پی پی):قومی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا ہے کہ رواں سال کی تیسری ذیلی انسدادپولیو مہم پیر سے شروع ہو گئی ہے ، انسداد پولیو مہم کو ملک سے پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے ہر سطح پر اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ ہمارا مقصد پانچ سال کی عمر تک کے بچوں کی بروقت اور بار بار ویکسی نیشن کو یقینی بنانا ہے۔ ہائی رسک والے اضلاع ہماری اولین ترجیح ہیں۔
پیر کو انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم ملک بھر سے پولیو کے مکمل خاتمہ کے خواہاں ہیں، خاص طور پر تمام والدین سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو چھپانے یا حفاظتی قطرے دینے سے انکار کرنے کی بجائے ویکسی نیشن ضرور کروائیں اور قطرے پلوائیں ۔ یہ بات اہمیت کی حامل ہے کہ پولیو وائرس اب بھی ہمارے ماحول میں موجود ہے، اور کوئی بھی بچہ اس وقت تک محفوظ نہیں ہے جب تک کہ تمام بچوں کی ویکسی نیشن نہیں ہو جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 اور 24/7 واٹس ایپ ہیلپ لائن 0346-777-65-46 پر والدین پولیو قطروں سے محروم رہ جانے والے بچوں کی معلومات درج کرسکتے ہیں۔ بچوں میں قوت مدافعت پیدا کرنے اور ممکنہ موت یا عمر بھر کے معذوری سے بچانے کے لیے بار بار پولیو کے قطرے پلانا لازمی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔
اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔انہوں نے عوام الناس سے اپیل کی کہ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔