لاہور۔16نومبر (اے پی پی):چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر شاہد حیدر کی زیر نگرانی بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری ہیں۔69 روز میں 26 ہزار 543ملزمان بجلی چوری میں ملوث پائے گئے۔
ترجمان لیسکو کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق 69روز سے جاری انسداد بجلی چوری مہم کے دوران اب تک12ہزار611ملزمان کو گرفتار کیا گیا، مجموعی طور26 ہزار267کنکشن کے خلاف ایف آئی آر کی درخواستیں جمع کروائی گئیں جن میں سے25ہزار 346درخواستیں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔بجلی چوروں کو اب تک4 کروڑ 85 لاکھ 68 ہزار 180 یونٹس چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت2 ارب 45 لاکھ91 ہزار 917 روپے ہے۔
بجلی چوروں کے خلاف کئے جانے والے آپریشن میں بڑے کمرشل صارفین بھی بجلی چوری میں ملوث پائی گئے۔ ان تمام کے کنکشنز بھی منقطع کئے گئے اور ان کو ڈٹیکشن یونٹس چارج کئے گئے۔بھیکی کے علاقے میں کنکشن کو9305یونٹس پر 2لاکھ 30 ہزار روپے،فیروز والا کے علاقہ میں کنکشن کو1650 یونٹس پر ایک لاکھ 50ہزار روپے،مصطفی آباد کے علاقے میں کنکشن کو1650 یونٹس پرایک لاکھ 50ہزار روپے اورباغبان پورہ کے علاقے میں ایک کنکشن کوایک لاکھ 20ہزار 45روپے کی رقم چارج کی گئی ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریجن بھر میں 346 کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،340 بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائرکی گئیں جس میں سے226درخواستیں رجسٹرڈ ہوچکی ہیں جبکہ31 ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔
پکڑے جانے والے کنکشنز میں 1 زرعی،7 کمرشل اور338 ڈومیسٹک تھے۔ تمام کنکشنز منقطع کرکے ان کو4لاکھ 395یونٹس ڈٹیکشن بل کی مد میں چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت ایک کروڑ 49لاکھ 30ہزار 971روپے ہے۔ واضح رہے بجلی چوروں کیخلاف آپریشنز وفاقی پاور ڈویژن کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق کیئے جا رہے ہیں اور چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر بذاتِ خود ان آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ لیسکو چیف کا کہنا ہے کہ بجلی چوری کے مکمل خاتمے تک بلا تفریق گرینڈ آپریشن جاری رہے گا۔ آپریشن کے دوران بجلی چوروں کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی کرنیوالے لیسکو افسران و ملازمین کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔