انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز میں ”پاکستان کے آثار قدیمہ اور تہذیبی ورثہ“ کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس 30 ستمبر کو ہوگی

165
Organized an international conference
Organized an international conference

اسلام آباد۔26ستمبر (اے پی پی):انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) میں "پاکستان کے آثار قدیمہ اور تہذیبی ورثہ“ کے عنوان سے ایک روزہ بین الاقوامی کانفرنس 30 ستمبر کو ہوگی۔ یہاں جاری بیان کے مطابق قدیم تہذیبوں کا گہوارہ ہونے کے ناطے پاکستان ہزاروں سال پرانے کثیرالجہتی ورثہ کا حامل ہے جس میں وادی سندھ کی تہذیب اور بدھ مت گندھارا تہذیب شامل ہیں۔ پاکستان موہنجو داڑو اور ہڑپہ کے قبل از تاریخی شہروں اور ٹیکسلا، سوات اور تخت بھائی میں آثار قدیمہ کے مشہور مقامات کا گھر ہے جب کہ وادی سندھ کی تہذیب قدیم مصری تہذیبوں کی ہم عصر تھی، گندھارا متعدد اثرات کے ساتھ اپنی مخصوص علامت نگاری کے لیے جانا جاتا ہے۔

چھ آثار قدیمہ کے عجائبات کو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی سائٹس کے طور پر نامزد کیا گیا ہے اور قبل از تاریخ اور تاریخی نوادرات کے خزانے کے ساتھ پاکستان کی ناقابل یقین تہذیبی میراث عالمی ثقافتی منظر نامے پر گہری نقش ہے۔ بیان کے مطابق بین الاقوامی کانفرنس پالیسی گفتگو کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی جس کی توجہ پاکستان کے متنوع ورثے کے بارے میں عالمی سطح پر آگاہی بڑھانے اور بہتر تحفظ سے لے کر پائیدار سیاحت کے فروغ تک کے متعدد مقاصد کے لیے حکمت عملی وضع کرنے پر مرکوز ہوگی۔

کانفرنس کے سیشن تکنیکی اور علمی نقطہ نظر سے اس منفرد ورثے کے آثار قدیمہ اور ثقافتی پہلوئوں کو تلاش کریں گے اور افہام و تفہیم کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ بین المذاہب مکالمے اور ہم آہنگی میں تعاون کریں گے۔ کانفرنس کے شرکاسیاحت کے ماڈلز اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کا جامع تجزیہ کریں گے جو مقامی معیشتوں کو سپورٹ، ثقافتی ورثے کو بہتر طور پر محفوظ اور اندرون و بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں کے لیے افزودگی کے تجربات پیش کرتے ہیں۔

نامور بین الاقوامی اور پاکستانی اسکالرز، ماہرین آثار قدیمہ اور پالیسی سازوں کو اکٹھا کرکے کانفرنس کا مقصد پاکستان کے قدیم آثار قدیمہ اور تہذیبی ورثے کی عالمی اہمیت کو اجاگر کرنے اور اسے پائیدار سیاحت کی ترقی کے لیے متحرک کرنا ہے۔