اسلام آباد۔31اکتوبر (اے پی پی):انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز نے جمعرات کو’ کاپ29 ‘سے قبل دارالحکومت میں موسمیاتی تبدیلی پر ایک اعلیٰ سطحی کانفرنس اور پینل ڈسکشن کا اہتمام کیا۔ مقررین نے پاکستان کی کوششوں سمیت بین الاقوامی سطح پر موسمیاتی تبدیلی کے شدید بحران سے نمٹنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے 2022 کے سپر فلڈ سمیت ماضی کے سیلابوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی کے بحران سے پاکستان کے خطرے کو بھی اجاگر کیا جس نے ملک کے کئی علاقوں میں تباہی مچائی۔
انہوں نے ملک میں موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے پالیسیاں بنانے اور ان کے جلد نفاذ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ مقررین نے کہا کہ آئندہ ماہ جمہوریہ آذربائیجان کے شہر باکو میں منعقد ہونے والا ’کاپ- 29 ‘عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہو گا کیونکہ آذربائیجان سٹیک ہولڈرز کو شامل کر کے اس اہم مسئلے پر قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے اس اہم مسئلے سے نمٹنے کے لیے موسمیاتی ریزیلینس اور موافقت پر بھی زور دیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ ہمیں موافقت کے لیے تمام ممکنہ وسائل کو بروئے کار لانا چاہیے اور موسمیاتی مسئلے سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ اور کثیرالجہتی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے موافقت اور تخفیف کے لیے نئے اہداف طے کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ بعد ازاں ایک پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان میں یو این ڈی پی کے نمائندے سیموئل رِزک اور فیڈرل فلڈ کمیشن آف پاکستان کے سابق چیئرمین احمد کمال سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔