اسلام آباد۔24مئی (اے پی پی):انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز (آئی آر ایس) نے "سی پیک کے بعد پاک بھارت کشیدگی کے لیے نئے سیکورٹی چیلنجز کا جائزہ”کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا ۔سیمینار میں ممتاز پریکٹیشنرز، سفارت کاروں، پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم اور دانشوروں کو اکٹھا کیا گیاجنہوں نے مشترکہ طور پر سٹریٹجک علاقائی اتحاد، مضبوط اندرونی اصلاحات، اقتصادی لچک، جدید سکیورٹی انفراسٹرکچر اور فعال سفارتی مصروفیات کی حمایت کی تاکہ پاکستان کو موجودہ اور ابھرتے ہوئے اقتصادی چیلنجوں پر قابو پایا جا سکے۔
چین میں پاکستان کی سابق مندوب نغمانہ ہاشمی نےجامع داخلی اصلاحات خاص طور پر بلوچستان میں سماجی و اقتصادی شکایات کو دور کرنےپر زور دیا ہے۔میجر جنرل (ریٹائرڈ) ڈاکٹر ثمریز سالک نے خطے میں استحکام کے لیے روس، چین، پاکستان، ایران اور ترکی پر مشتمل اسٹریٹجک علاقائی اتحاد کی حمایت کی۔ میجر جنرل (ریٹائرڈ) محمد رضا، جو سی پیک پر پی ایچ ڈی بھی کرتے ہیں نے مالیاتی ریگولیٹری فریم ورک کے اندر سماجی و اقتصادی جہتوں کے انضمام پر توجہ دی۔
انہوں نے کمیونٹی بینکنگ کے کامیاب ماڈلز کی تقلید کرتے ہوئے مقامی معیشتوں کو متحرک کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے سماجی ترقی میں سی پیک کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی اور علاقائی تعاون بالخصوص چین اور ترکی کے ساتھ پاکستان کے سرحدی کنٹرول اور سیکورٹی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کی حمایت کی۔
اے ای آئی آر ڈی کے سی ای او شکیل احمد رامے نے روایتی میڈیا کے بجائے بیانیہ چینلز کے ذریعے جغرافیائی سیاسی حرکیات کا تجزیہ کرنے کی اہم ضرورت پر زور دیا۔ ممتاز میڈیا شخصیت اعزاز سید نے داخلی سلامتی کے چیلنجوں سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا اور غیر ملکی مداخلت کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی آبادی کی حقیقی شکایات کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایمب جوہر سلیم صدرانسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز نے اپنے اختتامی خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ سی پیک منصوبے کو درپیش حرکیاتی چیلنجوں کے ساتھ ساتھ ہمیں اقتصادی مسائل کو بھی حل کرنا چاہیے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=601049