انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز میں ”شام میں تازہ ترین پیشرفت“ پر ان ہائوس مباحثہ

94
ISSI
ISSI

اسلام آباد۔17جنوری (اے پی پی):انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آبادمیں سینٹر فار افغانستان مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ نے جمعہ کو یہاں ”شام میں تازہ ترین پیشرفت“ پر ایک ان ہائوس مباحثہ کا اہتمام کیا۔ سرکردہ ماہرین تعلیم اور دیگر امور کے نامور ماہرین نے مباحثہ میں شرکت کی جس میں الاسد حکومت کے زوال کے نتیجے میں ہونے والی حالیہ پیش رفت، ابھرتی ہوئی صورتحال کے علاقائی مضمرات اور اس مسئلہ پر پاکستان کے موجودہ اور مستقبل کے نقطہ نظر پر توجہ مرکوز کی گئی۔ سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے مخالف قوتوں کی تیز رفتار پیش رفت اور متعدد علاقائی اور بین الاقوامی طاقتوں کی جانب سے انہیں فوری طور پر قبول کرنے کے تناظر میں آگاہ کیا۔

انہوں نے شام کی سٹریٹجک اہمیت کے پیش نظر پاکستان میں ان پیش رفتوں کو جاننے اور پالیسی ان پٹ کی خاطر محققین اور اکیڈمی کی اہمیت پر زور دیا۔ بحث کے دوران ماہرین نے بدلتی ہوئی صورت حال کا تجزیہ کیا۔ انہوں نے شام کے مستقبل کو تشکیل دینے والی پیچیدہ سیاسی، اقتصادی اور سکیورٹی صورتحال اور وسیع تر خطے پر ان کے اثرات کا جائزہ لیا۔ امریکہ، چین، روس اور یورپ کے سٹریٹجک کردار کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی طاقت کے مقابلے کا امکان کس طرح سامنے آنے کا امکان ہے۔

ماہرین نے کہا کہ یہ طاقتیں شام اور مشرق وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر کس طرح اپنی پوزیشن بنا رہی ہیں۔ انہوں نے بدلتے ہوئے اتحادوں اور ابھرتے ہوئے چیلنجز پر علاقائی ممالک کے ردعمل کا جائزہ لیا۔ اس بات چیت کا اختتام مشترکہ مفاہمت کے ساتھ ہوا کہ پاکستان کو ان پیش رفتوں پر گہری نظر رکھنی چاہئے، اہم قوتوں کے ساتھ فعال طور پر مشغول رہنا چاہئے اور اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے شامل رہنا چاہئے۔