انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز میں چائنا اسٹڈیز کو مزید فروغ دینے کے لیے ”چائنا کارنر“ کا افتتاح، وزیر اعظم کے خارجہ امور کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی کی بطور مہمان خصوصی شرکت

137
انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز میں چائنا اسٹڈیز کو مزید فروغ دینے کے لیے ”چائنا کارنر“ کا افتتاح، وزیر اعظم کے خارجہ امور کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی کی بطور مہمان خصوصی شرکت

اسلام آباد۔26دسمبر (اے پی پی):انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی ) میں چائنا اسٹڈیز کو مزید فروغ دینے کے لیے ”چائنا کارنر“ کا افتتاح کیا گیا۔ تقریب میں وزیر اعظم کے خارجہ امور کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی اور پاکستان میں چین کے سفارت خانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن شی یوآن کیانگ بھی نے بھی شرکت کی۔

تقریب میں سفارتی برادری، بیوروکریسی، سول سوسائٹی اور میڈیا کے سرکردہ افراد نے شرکت کی۔ پاکستان میں کسی تھنک ٹینک میں قائم ہونے والا یہ پہلا ”چائنا کارنر“ ہےاپنے خطبہ استقبالیہ میں سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز چینی تھنک ٹینکس اور یونیورسٹیوں کے ساتھ متعدد ادارہ جاتی تعاون کے ساتھ پاکستان میں چین پر تحقیق کے ایک اہم مرکز کے طور پر کام کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز بین الاقوامی تعاون پر سی پیک کے جوائنٹ ورکنگ گروپ کے ایک حصے کے طور پر چائنا انسٹی ٹیوٹ آف کنٹیمپریری انٹرنیشنل ریلیشنز کے ساتھ پاک چین تھنک ٹینک فورم کے لیے ایک ڈائیلاگ پارٹنر بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ”چائنا کارنر“ میں چائنہ اسٹڈیز سے متعلق 600 سے زائد فزیکل اور 5000 الیکٹرانک کتابوں، جرائد، اخبارات اور مونوگرافس کا مجموعہ ہے جو اسکالرز کے لیے استفادہ کے لیے دستیاب ہیں۔ سفیر خلیل ہاشمی نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات نے بین ریاستی تعلقات کی روایتی تعمیر کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور اب یہ ایک جامع اور منفرد شراکت داری ہے جو باہمی اعتماد، باہمی تعاون اور باہمی احترام پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس ایس آئی میں ”چائنا کارنر“کا قیام دونوں ممالک کے درمیان مل کر کام کرنے کے لیے ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے طلباء، اسکالرز، محققین، پالیسی سازوں اور پریکٹیشنرز سے کہا کہ وہ اس پلیٹ فارم کا بھرپور استعمال کریں۔ چین کے سفارت خانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن شی یوآن کیانگ نے اس بات پر زور دیا کہ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز نے چین کے بارے میں باہمی افہام و تفہیم اور معلومات کو فروغ دینے کے لیے شاندار کوششیں کی ہیں۔ چینی سفارتخانہ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز کے ساتھ تعاون کر رہا ہے اور وہ ”چائنا کارنر“ کے لیے کتابیں اور سی ڈیز بھی فراہم کر رہا ہے۔

مہمان خصوصی سید طارق فاطمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاک چین تعلقات نے بیرون ملک بین الاقوامی تعلقات کے علمبرداروں کو برسوں سے پریشان کر رکھا ہے، دونوں ملکوں کے تعلقات مضبوط ہوتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کو تسلیم کرنے والے پہلے ممالک میں شامل تھا، یہ اقوام متحدہ میں چینی رکنیت کی وکالت کرنے والا بھی پہلا ملک تھا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کی شکل میں پاکستان کو بی آر آئی میں شامل ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو تسلیم کرنا نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے کے لیے اچھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی قیادت نے اپنی حالیہ ملاقاتوں میں وزیراعظم سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سی پیک نہ صرف آگے بڑھے گا بلکہ اسے توسیع دی جائے گی۔ قبل ازیں اپنے ابتدائی کلمات میں انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز کے چائنا سنٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طلعت شبیر نے کہا کہ ‘چائنا کارنر’ چین کے گورننس ماڈل، اقتصادی پالیسیوں اور سفارتی حکمت عملیوں کے بارے میں معلومات اور وسائل تک جامع رسائی فراہم کرے گا۔