اسلام آباد۔22مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ انصاف کی فوری فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انصاف کی فوری فراہمی کے موضوع پر لیگل ایڈ سوسائٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون و انصاف نے کہا کہ انصاف کی فوری فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم نے سب سے پہلے عدالتی اصلاحات کمیٹی قائم کر کے اس سے 60 دن میں رپورٹ طلب کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو ہزار ارب روپے سے زیادہ ٹیکس کے مقدمات پر مختلف عدالتوں کی جانب سے حکم امتناع جاری کئے گئے ہیں۔اس موقع پر تقریب سے خطاب میں سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس سیّد منصور علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کی مختلف عدالتوں میں 24 لاکھ مقدمات زیرسماعت ہیں۔ مقدمات کی سماعت کیلئے صرف تین ہزار ججز کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر 10 لاکھ افراد کیلئے صرف 13 ججز دستیاب ہیں جبکہ بین الاقوامی معیار کے مطابق 10 لاکھ لوگوں کیلئے 90 ججز ہونے چاہئیں۔ جسٹس سیّد منصور علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کی عدلیہ میں 11 ہزار ججز کی کمی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں 24 لاکھ زیر التواء مقدمات میں سے سپریم کورٹ میں 2 فیصد، ہائی کورٹس میں 15 فیصد جبکہ ضلعی عدالتوں میں 83 فیصد مقدمات زیر التواء ہیں۔
اس کے علاوہ روزانہ 2600 نئے مقدمات بھی عدالتوں میں دائر کئے جاتے ہیں۔ پاکستان میں امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلوم نے بھی تقریب میں شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انصاف کے نظام میں اصلاحات کیلئے قانون کی تعلیم اور تربیت کے شعبوں میں حکومت اور نجی شعبہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔