اسلام آباد۔23جنوری (اے پی پی):فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کہاہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق خدمات پر کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیاگیا ہے۔ہفتہ کو یہاں جاری بیان میں ترجمان ایف بی آر نےانگریزی روزنامہ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آئی ٹی سے متعلقہ خدمات پر 16 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہونے کے حوالے سے چھپنے والی خبر پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اس سے متعلقہ خدمات پر اسلام آباد کیپیٹل حدود (خدمات پر ٹیکس) آرڈینینس 2001 کے تحت 16 فیصد سیلز ٹیکس جولائی 2015 سے عائد کیا گیا تھا۔ بعد ازاں ایف بی آرنے ایس آر او 781(1)/2018بتاریخ 21 جون 2018 کے ذریعے آئی ٹی سے متعلقہ خدمات پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح میں 5 فیصد کمی کر دی۔ ترجمان ایف بی آر نے وضاحت کی ہے کہ کہ اسلام آباد کیپیٹل حدود (خدمات پر ٹیکس) آرڈینینس 2001 میں آئی ٹی اور اس سے متعلقہ خدمات کے دائرہ کار کے بارے میں نہیں بتایا گیا جس کی وجہ سے ٹیکس اتھاریٹیز اور ٹیکس گزاروں کے درمیان تنازعات پیدا ہورہے تھے۔ ایف بی آر نے وضاحت کی ہے کہ آئی ٹی اور اس سے متعلقہ خدمات کی تعریف انکم ٹیکس آرڈینینس 2001 میں دستیاب ہے۔ آرڈینینس میں درج شدہ تعریف کو سیلز ٹیکس مقصد کے لئے ایس آر او 77(I)/2021 بتاریخ 21 جنوری 2021 کے تحت اختیار کیا گیا ہے ۔ حالیہ ایس آر او آئی ٹی اور اس سے متعلقہ خدمات کے حوالے سے پیدا شدہ تنازعات کو ختم کرنے کے لئے جاری کیا گیا ہے۔ ایف بی آر نے وضاحت کی ہے کہ اس حوالے سے کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا ہے۔