اسلام آباد۔7اپریل (اے پی پی):قومی اسمبلی کوبتایاگیاہے کہ گزشتہ ایک سال میں انٹرنیٹ کے استعمال میں 25فیصداضافہ ہواہے مگر اس تناسب سے سپیکٹرم اورٹیلی کام شعبہ میں سرمایہ کاری نہیں ہوئی، نومبریا دسمبرتک سٹارلنک پاکستان میں کام شروع کردیگا۔پیرکوقومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سیدرفیع اللہ کے سوال پروفاقی وزیر برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ نے ایوان کوبتایاکہ سپیکٹرم کی نیلامی میں گروتھ اورریونیوکے آپشنز کودیکھنا ہوتاہے، ہماری وزارت اس کونمو کے آپشن کے طورپرلے رہی ہے تاکہ ملک میں انٹرنیٹ کی سروس میں بہتری لائی جاسکے
اوراس کی کوریج میں اضافہ بھی ممکن ہوِں، پی ٹی اے نے نیراکنسلٹنٹ کے نام سے بین الاقوامی فرم کی خدمات حاصل کی ہے،ان کی گزارشات فائنل ہورہی ہے، ہماری کوشش ہے کہ بین الاقوامی معروف طریقوں کی پیروی کی جائے اورسپیکٹرم کی قیمت کوکم رکھاجائے تاکہ کمپنیوں کیلئے بنیادی ڈھانچہ میں سرمایہ کاری کی گنجائش موجودرہے۔
انہوں نے کہاکہ اس بار576میگاہرٹز بینڈسپیکٹرم کی پیشکش کی جارہی ہے،جو موجودہ سپیکٹرم سے 200گنا سے بھی زیادہ ہے،ہمیں امید ہے کہ اس سے ملک میں انٹرنیٹ کی سپیڈ بہت بہترہوجائیگی۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ ایک سال میں انٹرنیٹ کے استعمال میں 25فیصداضافہ ہواہے مگربدقسمتی سے اس تناسب سے سپیکٹرم اورٹیلی کام شعبہ میں سرمایہ کاری نہیں ہوئی۔
نیلامی سے یہ مسائل حل ہوجائیں گے۔ امین الحق کے ضمنی سوال پرانہوں نے کہاکہ یوفون اورٹیلی نار کے انضمام کے حوالہ سے تمام دستاویزات کوحتمی شکل دیدی گئی ہے، سرمایہ کاری بورڈ اورمسابقتی کمیشن سے حتمی دستاویزات پی ٹی اے کوموصول ہونے کے بعد اس کاانضمام ہوجائیگا۔
نبیل گبول کے سوال پرانہوں نے کہاکہ سٹارلنک کی منظوری کیلئے کسی اورکمپنی کے انتظارکی بات درست نہیں ہے، سٹارلنک لیو سیٹلائٹ سے نشریات دے رہاہے جس کی ریگولیشنز پاکستان میں نہیں ہے مگراس کے باوجود سٹارلنک کوپروویژنل این اوسی فراہم کردی گئی ہے تاکہ یہ کمپنی جلدازجلدپاکستان میں خدمات کی فراہمی شروع کردے، ہم نے اوپن سکائی پالیسی اپنائی ہے، چین سمیت کئی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ نومبریا دسمبرمیں سٹارلنک پاکستان میں کام شروع کردیگا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=579219