انڈسٹریل اسٹیٹ اور اسپشل صنعتی زونز کو ایک پوائنٹ پر بجلی فراہمی اور ان کی انتظامیہ کو خود کنکشن دینے، بل اکھٹا کرنے اور دیگر معاملات نمٹانے کی اجازت

97
Power Division
Power Division

اسلام آباد۔14جنوری (اے پی پی):کابینہ کمیٹی برائے توانائی نےپاور ڈویژن کی سمری پر انڈسٹریل اسٹیٹ اور اسپشل صنعتی زونز کو ایک پوائنٹ پر بجلی فراہمی اور ان کی انتظامیہ کو خود کنکشن دینے، بل اکھٹا کرنے اور دیگر معاملات نمٹانے کی اجازت دے دی ہے ۔

پاور ڈویژن کی جانب سے منگل کو جاری بیان کے مطابق صنعتی صارفین خاص طور پر صنعتی زونز اور سپیشل صنعتی زونز کی طرف سے نئے کنکشن لینے اور بلنگ سے متعلق مسلسل شکایات آرہی تھیں اور بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے اہلکاران و افسران کی طرف سے مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا تھا ،ان تمام شکایات کے حل کیلئے اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے اہلکاران و افسران کی مداخلت ختم کرنے کیلئے پاور ڈویژن نے کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی میں ایک سمری پیش کی جس کے تحت اب ان صنعتی زونز کی انتظامیہ کو ایک پوائنٹ پر بجلی مہیا کی جائے گی اور انتظامیہ کو بل اکھٹا کرنے اور نئے کنکشن دینے کا پورا اختیار حاصل ہوگا۔

اس ضمن میں ایک مخصوص او اینڈ ایم میکنزم بنایا جارہا ہے، پاور ڈویژن اور نیپرا اس میکنزم پر آنے والے دو سے تین مہینوں میں عملدآمد شروع کردے گا۔ جولائی سے نومبر 2024کی مدت میں پاور سیکٹر کی بہتر پالیسیوں اور اچھی کار گردگی کی وجہ سے گردشی قرضہ12ارب روپے کم ہو کر 2381ارب روپے ہوگیا ہے، 30جون 2024کو گردشی قرضہ 2393ارب روپے تھا۔جولائی سے نومبر 2023میں گردشی قرضے میں 368ارب روپے کا اضافہ ہواتھا جو کہ 2024کی اسی مدت میں کم ہو کر منفی 12 ارب روپے رہا اور اس طرح 380ارب روپے کی بہتری آئی ۔

جولائی تا نومبر 2024کی مدت میں ریکوری (وصولی) کی شرح 96 فیصد پر پہنچ گئی جوکہ سال 2023کے اسی عرصے میں 92 فیصد تھی، اس طرح کل 4 فیصد کی بہتری آئی ۔بجلی تقسیم کار کمپنیوں ما سوائے حیدرآباد اور سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنیوں کے نقصانات اور کم ریکوری کی وجہ سے خراب کارکردگی میں بھی کمی آئی ہے۔پاور ڈویژن کی طرف سے موجودہ حکومت میں شروع کئے گئے اقدامات کا ثمر پورے سیکٹر کو ملنے لگا ہے جس سے نہ صرف گردشی قرضے کو احسن طریقے سے کنٹرول کیا جارہا ہے بلکہ بجلی صارفین کو بھی سستی اور پائیدار بجلی کا حصول بھی ممکن بنایا جا رہا ہے۔