انڈونیشیا ئی حکام کا حلال لیبل لگانے کے قانون پرعملدرآمد کے لیے گروسری سٹورز کی جانچ پڑتال کا فیصلہ

122
Indonesian authorities
Indonesian authorities

جکارتہ۔17اکتوبر (اے پی پی):انڈونیشیا کے حکام نے جمعے سے کھانے کی اشیا پر حلال لیبل لگانے کے قانون پرعملدرآمد کے لیے گروسری سٹورز کی جانچ پڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اردو نیوز کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے مسلم اکثریتی ملک نے 2014 میں ریسٹورنٹس اور کھانے پینے کی مصنوعات پر حلال لیبل لگانے کو ضروری قرار دیا تھا۔ اسلامی قانون کے تحت اشیا کے موزوں استعمال کو یقینی بنانے کے لیے 17 اکتوبر کی آخری تاریخ مقرر کی گئی تھی،کچھ بڑی فوڈ کمپنیوں نے اس قانون پر عملدرآمد کیا ہے تاہم بعض کا کہنا ہے کہ انہیں مزید وقت درکار ہے۔

حلال سرٹیفائنگ باڈی بی پی جے پی ایچ کے سربراہ عاقل ارحم نے بتایا کہ ان کے ادارے نے حکومت سے کھانے پینے کی اشیا اور مشروبات کی صنعت میں استعمال ہونے والے کچھ خام مال کے ساتھ ساتھ چھوٹے کاروباروں کی مصنوعات پر دو سال کی چھوٹ مانگی ہے لیکن صدر نے ابھی دستخط نہیں کیے۔انڈونیشیا کی وزارت تجارت کے عہدیدار موگا سماتوپانگ نے کہا کہ حکام قانون پر عمل درآمد کی جانچ پڑتال کرنے اور واضح لیبل کے بغیر اشیابنانے والی کمپنیوں کو باضابطہ انتباہ جاری کرنے کے لیے جمعے کو معائنہ کریں گے،ہم عدم تعمیل کی صورت میں انتظامی کارروائی کریں گے لہذا ہم درآمد کنندگان پر زور دیتے ہیں کہ وہ حلال لیبل حاصل کرنے کے لیے فوری طور پر رجسٹر ہوں۔

انہوں نے کہا کہ قانون پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں ایسی مصنوعات کو سٹورز سے ہٹا دیا جائے گا۔ ادھر، امریکی چیمبر آف کامرس کی منیجنگ ڈائریکٹر لیڈیا روڈی کا کہنا ہے کہ وہ (کچھ ممبران)حلال مصنوعات کے لیے انڈونیشیا کی مضبوط مارکیٹ کا حصّہ بننا چاہتے ہیں تاہم پھر بھی پیچیدہ سپلائی چینز اور واضح اصول و ضوابط کے فقدان کا سامنا ہے،

یہ ممکنہ طور پر تجارتی رُکاوٹوں اور زیادہ اخراجات کا باعث بن سکتے ہیں، امریکی چیمبر آف کامرس اس معاملے پر حکومت کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید غیر ملکی سرٹیفائیرز سے مطالبہ کیا کہ وہ بیرون ملک مصنوعات اور خام مال کے معائنے میں تیزی لائیں تاکہ امریکن چیمبر آف کامرس کے متاثرہ اراکین کی مدد کی جا سکے۔