جکارتہ۔10جنوری (اے پی پی):انڈونیشیا کے مشرقی حصے میں واقع ایک کم آبادی والے جزیرے پر منگل کی صبح 7.6 شدت کے زلزلے سے عمارتوں کو نقصان پہنچا جبکہ اس کے شدید جھٹکے شمالی آسٹریلیا میں بھی محسوس کیے گئے اور لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق زلزلے سے دو سکولوں کی عمارتوں اور 15 مکانات کو نقصان پہنچا جبکہ ایک شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔مقامی رہائشیوں کے مطابق انہوں نے تین سے پانچ سیکنڈ تک زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے، جس کے باعث خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔
زلزلے کا مرکز بحیرہ بندہ میں ملکو صوبے کے تنیمبر جزائر کے قریب تھا، جہاں تقریباً ایک لاکھ 27 ہزار افراد مقیم ہیں۔زلزلے کے جھٹکے پاپوا اور مشرقی نوسا ٹینگارا صوبوں میں بھی محسوس کیے گئے۔انڈونیشیا کی موسمیات اور جیو فزیکل ایجنسی نے زلزلے کے بعد سونامی وارننگ جاری کی تھی تاہم تین گھنٹے بعد اسے واپس لے لیا گیا۔امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابقل زلزلےکے مرکز کی گہرائی 105 کلومیٹر تھی اور اس کا مرکز آسٹریلیا کے شمالی کنارے سے زیادہ دور نہیں تھا۔
شمالی آسٹریلیا میں ایک ہزار سے زیادہ افراد نے جیو سائنس آسٹریلیا کو اطلاع دی کہ انہوں نے زلزلہ محسوس کیا۔جوائنٹ آسٹریلوی سونامی وارننگ سینٹر نے کہا کہ زلزلے سے مین لینڈ یا کسی جزیرے یا علاقے کو سونامی کا خطرہ نہیں ہے۔
گذشتہ سال جنوری میں بھی انڈونیشیا کے سلاویسی جزیرے میں 6.2 شدت کے زلزلے سے 34 اموات ہوئی تھیں۔ 2018 میں انڈونیشیا کے سلاویسی جزیرے پر 7.5 شدت کے زلزلے اور اس کے نتیجے میں سونامی کے نتیجے میں 4300 سے زیادہ افراد ہلاک یا لاپتہ ہوگئے تھے۔26 دسمبر 2004 کو سماٹرا کے ساحل پر 9.1 شدت کے زلزلے نے ایک تباہ کن سونامی کو جنم دیا تھا، جس سے انڈونیشیا میں ایک لاکھ 70 ہزار جبکہ مجموعی طورپر دو لاکھ 20 ہزار اموات ہوئی تھیں۔