انکوائری کمیٹی حادثے کی شفا ف اور غیر جا نبدار تحقیقات کرے تا کہ ذمہ داران کے خلاف ایکشن لے کر مستقبل میں اس قسم کے واقعا ت کو روکا جا سکے،وفاقی وزیر ریلوے محمد اعظم خان سواتی

91

لاہور۔8جون (اے پی پی):گھوٹکی ٹرین حادثے کے بعد ریلوے کے وفاقی وزیر محمد اعظم خان سواتی اور ریلوے کی اعلیٰ انتظامیہ کے تعاون سے ٹریک کی بحالی کے بعد پسنجر ٹرین کی آمدورفت شر وع ہوچکی ہے جبکہ فریٹ کی آمدورفت کا سلسلہ بھی کل تک نارمل ہوجائے گا۔ریلوے ترجمان کے مطابق پاکستان ریلوے کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ وفاقی وزیر ریلوے محمد اعظم خان سواتی حادثے کی جگہ پرتمام وقت موجود رہے اورموقع پر سیکرٹری /چیئرمین ریلوےز حبیب الرحمن گیلانی اور چیف ایگزیکٹوآفیسر ریلوے نثار احمد میمن بھی ہمراہ رہے اور اپنی نگرانی میں رات بھر امدادی کاروائیوں کا جائزہ لیتے رہے۔

اس کے علاوہ وفاقی وزیر ریلوے دونوں متاثرہ ٹرینوں کے مسافروں کو ہرقسم کی سہولیات اورحادثے میں زخمی ہونےوالے افراد کو فوری طبی امدادکی فراہمی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں میں جاکر ا ن کی عیادت بھی کرتے رہے۔ وفاقی وزیر ریلوے نے تمام جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی افسوس اور ہمدردی کا اظہارکرتے ہوئے ریلوے پالیسی کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کو 15لاکھ جبکہ زخمی ہونے والے مسافروں کو معمولی اور شدید نوعیت کی انجریز کے مطابق 50 ہزار سے 3 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

اس سلسلے میں ریلوے کی سینئر انتظامیہ لواحقین اور زخمیوں کے کوائف جمع کرنے کا کام تیزی کررہی ہے تاکہ متاثرین اور متوفی کے لواحقین کو جلد از جلد رقوم کی ادائیگی کی جاسکی۔ اب تک ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 56 ہوگئی ہے جس میں سے 9 کی شناخت نہیں ہو سکی۔اس کے علاوہ زخمی ہونے والے مسافروں میں اب صرف 23 مسافرشیخ زید ہسپتال رحیم یارخان میں زیر علاج ہیںباقی زخمیوں کو طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیاہے۔

وفاقی وزیر ریلوے محمد اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ انکوائری کمیٹی حادثے کی شفا ف اور غیر جا نبدار تحقیقات کرے تا کہ ذمہ داران کے خلاف ایکشن لے کر مستقبل میں اس قسم کے واقعا ت کو روکا جا سکے۔ریسکیوآپریشن کی کامیابی اور ٹریک کی بحالی کے بعد ریلوے افسران کا اعلیٰ سطحی اجلاس ریلوے ہیڈ کو ارٹر میں وزیر ریلوے کی سربراہی میں جلد ہی منعقد کیا جائے گا جس میں پاکستان ریلوے کی سیفٹی سے متعلق اور ریلوے کے سفر کو مسافروں کے لیے محفوظ اور آرام دہ بنانے کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔