انیس سال گزرنے کے باوجود بالاکوٹ کے زلزلہ متاثرین بنیادی سہولیات سے محروم

96

ایبٹ آباد۔ 08 اکتوبر (اے پی پی):انیس سال گزرنے کے باوجود بالاکوٹ کےزلزلہ متاثرین بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ منگل کو بالاکوٹ اور اس کے قریبی علاقوں میں 8 اکتوبر 2005 کو آنے والے ہولناک زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کی 19 ویں برسی منائی گئی،صبح 8بجکر 52 منٹ پر ایک یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں زلزلہ متاثرین،سول سوسائٹی کے اراکین و مختلف تنظیموں کے افراد نے شرکت کی اور متاثرین کے احترام میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔

یہ زلزلہ 8 اکتوبر 2005 کو صبح 8:52 بجے آیا جس کی شدت 7.6 تھی اور اس کے نتیجے میں تقریباً 80,000 جانیں ضائع ہوئیں اور آزاد کشمیر و خیبر پختونخوا میں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلی۔ متاثرین زلزلہ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بالاکوٹ اور ہزارہ ڈویژن کے قریبی علاقوں کے متاثرین دو دہائیاں گزر نے کے باوجود بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔پاکستان کی سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود نیو بکریال سٹی کی تعمیر اور زلزلہ متاثرین کے لئے بالاکوٹ شہر میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے وعدے ابھی تک پورے نہیں ہوئے،تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کی تعمیر جس پر 550 ملین روپے کی لاگت آنے کی توقع تھی ابھی تک مکمل نہیں ہو سکی اور بہت سے سرکاری سکول جو تباہ ہو گئے تھے اب بھی عارضی شلٹرز میں کام کر رہے ہیں۔انہوں نے وفاقی و صوبائی حکومت اور متعلقہ اداروں سے اپیل کی کہ وہ متاثرین زلزلہ کی مکمل بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔