اسلام آباد۔20دسمبر (اے پی پی):وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا ہے کہ اوآئی سی وزراءخارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے کشمیر پر دلیرانہ موقف اختیار کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں،آئندہ سال اوآئی سی وزراء خارجہ کے معمول کے اجلاس میں کشمیر کے مسئلہ کو بھرپور انداز میں اٹھانے کے لئے ابھی سے منصوبہ بندی کریں گے،کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود دیرینہ حل طلب تنازعہ ہے،وزیر اعظم پاکستان نے دنیا پر باور کرایا ہے کہ بھارت کشمیر پر ایٹمی جنگ کرنا چاہتا ہے،ان عزائم سے دنیا کا امن خطرے میں پڑ سکتا ہے۔
پیر کو کشمیر ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اوآئی سی وزراءخارجہ کونسل کے 17ویں غیر معمولی اجلاس میں مختلف عالمی اداروں کے سربراہان بھی موجود تھے،اس کانفرنس میں مجھے بطور خاص مدعو کیا گیا۔
اجلاس بارےمیڈیا کو چند چیزوں سے آگاہی دینا ضروری تھی،اس اجلاس میں کشمیر پر بات نہ ہونے کی باتیں کی گئیں لیکن کشمیر پر وزیر اعظم پاکستان نے جراءت مندانہ موقف اختیار کیا،ایک کشمیری ہونے کے ناطے مسئلہ کشمیر کو کس سطح پر اجاگر کرسکتا ہوں،مجھ سے زیادہ اس مسئلہ کو کوئی سمجھ نہیں سکتا،میرا تعلق ایل اوسی سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا معاملہ جہاں کہیں بھی ہو وہاں کشمیر کی بات ہونی چاہئے،میں نے افغانستان پر پارلیمنٹ کے ان کیمرہ اجلاس میں کشمیر پر بھی پارلیمان کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا۔کشمیر سے تعلق رکھنے والے اور پاکستان میں بیٹھے فرد کی بات اوراس کے اثرات میں فرق ہوتا ہے،بدقسمتی سے کشمیر کے تنازعہ پر اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پرسردمہری کا مظاہرہ کررہاہے،اسی طرح اوآئی سی نے بھی سرد مہری اختیار کررکھی تھی۔
افغانستان مسلم دنیا کے غیر معمولی اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے افغانستان ہر دوٹوک موقف کے علاوہ کشمیر اور فلسطین پر بات ہوئی،اس پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اگر انسانیت بھوک سے تو کشمیر میں گولیوں سے مر رہے ہیں ،پاکستان نے اس پر بڑا کردار ادا کیا ہے،اوآئی سی اجلاس کے موقع پر کشمیر پر وفود سے ملاقاتوں کے تبادلوں میں بھی توجہ دلائی گئی۔ وزیراعظم نے دوٹوک کہا کہ بھارت ایٹمی جنگ چاہتا ہے اسے اس سے باز رکھا جائے۔
اس اجلاس کے دوران ان کیمرہ اجلاسوں میں بھی کشمیر پر بات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے اس حوالے سے اپنے اہداف حاصل کرلئے ہیں،یہ ایک کامیابی ہے جو پاکستان نے حاصل کی۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ کہتے تھے کہ پاکستان تنہا ہوگیا ان کے لئے یہ اجلاس ایک مؤثرجواب ہے کہ پاکستان دنیا میں تنہا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنے سیاسی مقاصد کے لئے بیان بازی کرنے والے دیکھ لیں عمران خان کو دنیا میں پذیرائی مل رہی ہے،وزیر اعظم کو مسلم امہ کی حمایت حاصل ہوئی ہے اور دنیا کو کشمیر کے مسئلہ کے حوالے سے بھی باور کرایا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اوآئی سی کو مضبوطی سے کشمیر پر بات کرنا ہو گی، کشمیریوں کی نسل کشی ہورہی ہے،کشمیریوں اقوام متحدہ کی قرادادوں کے مطابق حق رائے شماری دینا ہے جبکہ دوسری جانب ایک طے شدہ منصوبے سےبھارت کشمیر میں ڈیموگرافی تبدیل کررہا ہے،اس سے آبادی کا تناشب بگڑجائے گا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے جب کہ افغانستان کا ایسا سٹیٹس نہیں اس لئے افغانستان کی صورتحال پر یہ غیر معمولی اجلاس بلایا گیا ہے۔
کشمیریوں کو عالمی برادری کی حمایت حاصل ہے،ان کے لئے جاندار آوازعمران خان ہی اٹھا سکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اوآئی سی وزراءخارجہ کے آئندہ سال اسلام آباد میں باقاعدہ اجلاس میں کشمیر کے مسئلہ کو اجاگر کرنے کے لئے بھرپور منصوبہ بندی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی تمام اکائیوں کے مسائل کا ایک ہی حل ہے اور وہ رائے شماری ہے۔