برسلز۔13نومبر (اے پی پی):اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کے برسلز میں مقیم سفیروں نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں فوری اور مکمل جنگ بندی کے لئے تمام ضروری کوششیں کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کو ختم کرانے کیلئے اپنا موثر کردار ادا کرے۔
پیر کو سفیروں نے یہاں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں یورپی یونین سے کہا کہ اسے اسرائیل کو اس کے جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم، بشمول غزہ کی پٹی کی 16 سال سے زائد غیر قانونی ناکہ بندی کے دوران وحشیانہ جارحیت کے لئے جوابدہ ٹھہرانے میں مدد کرنی چاہئے۔
پریس کانفرنس کا اہتمام مقبوضہ فلسطینی علاقے بالخصوص غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی مسلسل غیر قانونی اور وحشیانہ جارحیت کے پیش نظر کیا گیا تھا۔ سفیروں نے غیر قانونی اور غیر انسانی اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر بند کرنے کے لئے 18 اکتوبر 2023 کو منعقدہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی غیر معمولی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے ذریعے کئے گئے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے فلسطینی عوام کو بین الاقوامی تحفظ فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
انہوں نے انسانی ہمدردی کی راہداریوں کو کھولنے کے لئے یورپی یونین کی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا تاکہ خوراک، پانی، ایندھن، ادویات اور دیگر ضروریات زندگی کے سامان کی فوری، محفوظ اور بلاتعطل ترسیل کی اجازت دی جاسکے تاکہ وہ مزید تاخیر کے بغیر غزہ کی شہری آبادی تک پہنچ سکے۔ او آئی سی کے رکن ممالک کے سفیروں نے میڈیا کو بتایا کہ فلسطینیوں پر اسرائیل کی دن رات شدید بمباری کے نتیجے میں تقریباً دس ہزار فلسطینی جاں بحق ہوئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں جبکہ اس دوران 26 ہزار سے زائد شہری زخمی ہوئے ہیں۔
او آئی سی کے سفیروں نے کسی بھی بہانے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 10ویں خصوصی اجلاس کے اختتام پر فلسطینی عوام کے خلاف غیر انسانی اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ او آئی سی گروپ کی جانب سے خصوصی اجلاس کے دوران اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ فوری طور پر جنگ بندی کی ضرورت ہے۔
او آئی سی کے رکن ممالک کے سفیروں نے اقوام متحدہ کے اداروں بالخصوص اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین کے ذریعے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد خصوصاً خوراک، پانی، ایندھن، بجلی، طبی ضروریات اور غیر خوراکی ہنگامی اشیاءکی فوری، محفوظ اور پائیدار فراہمی کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے غزہ کی پٹی سے فلسطینی آبادی کو، جن کی اکثریت پہلے ہی پناہ گزینوں پر مشتمل ہے، پرتشدد اور زبردستی بے گھر کرنے یا اسرائیلی قبضے سے پیدا ہونے والے بحران کو پڑوسی ممالک میں منتقل کرنے کی کسی بھی کوشش کو دوٹوک طور پر مسترد کرنے کا اعادہ کیا۔
سفیروں نے اسرائیلی وزیر کے نسل پرستانہ بیان کی مذمت کی جس میں غزہ کی پٹی پر جوہری بمباری کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ سفیروں نے اس شرمناک تقریر کو دہشت گرد نسل پرستانہ نظریے کی توسیع قرار دیتے ہوئے اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ فوجی جارحیت، روزانہ قتل عام اور نسل کشی کو روکنے کے لئے عالمی برادری سے اس کی مذمت اور موثر اقدامات کا مطالبہ کیا۔ او آئی سی ممالک کے سفیروں نے بین الاقوامی انسانی قوانین کے مطابق فلسطینی عوام کے لئے بین الاقوامی تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس کی 13 جون 2018 کی قرارداد سمیت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے بارہا وکالت کی گئی ہے جبکہ 7ویں غیر معمولی اسلامی سربراہی اجلاس کے حتمی اعلامیہ میں قابض افواج اور انتہا پسند استعماری آباد کاروں کے جاری حملوں سے معصوم جانوں کی حفاظت کے لیے ایک بین الاقوامی حفاظتی فورس بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے یورپی یونین کے اداروں بشمول یورپی کونسل،یورپین کمیشن، یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس اور یورپی یونین کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی شہریوں پر اسرائیل کے وحشیانہ فوجی حملوں کو روکنے اور مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی طرف سے شروع کی گئی نسل کشی روکنے کے لیے فوری طور پر ٹھوس اقدامات کریں۔
سفیروں نے اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور عرب امن اقدام کے مطابق فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت، خودمختاری اور فلسطینی ریاست کی1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر القدس الشریف (مشرقی یروشلم) کو اس کا دارالحکومت بنانے کے لیے ان کے ناقابل تنسیخ جائز حقوق کو برقرار رکھنے کے لئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔ برسلز میں پاکستان کی سفیر آمنہ بلوچ نے پریس کانفرنس میں غزہ میں فوری طور پر مخاصمت بند کرنے کے مطالبے کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام اور ان کے حق خودارادیت کے ساتھ ثابت قدمی سے کھڑا ہے۔