اسلام آباد۔23مارچ (اے پی پی):پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعل حسین ملک نے امید کا اظہار کیا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے 48ویں اجلاس کے شرکاءکشمیریوں کو اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرنے دینے کیلئے فسطائی بھارتی حکومت پر دباو ڈالنے کیلئے متفقہ موقف اپنائیں گے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مشعال حسین ملک نے جو کہ غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ ہیں، ان باتوں کا اظہار ملائیشیا کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس کی سربراہی ملائیشین کنسلٹیو کونسل فار اسلامک آرگنائزیشنز ملائیشیا (ایم اے پی آئی ایم) کےحاجی عظمی محمدکر رہے تھے۔
او آئی سی کے اجلاس میں شرکت کرنے والاملیشین وفد مشال حسین ملک کیساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسلام آباد میں ان کے گھر گیا۔مشال ملک نے او آئی سی کی طرف سے ان مسائل کو اٹھانے کی تعریف کی جو اس وقت بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگوں کو درپیش ہے۔
انہوں نے وفد کو بتایا کہ بھارت باہر سے آباد کاروں کو لا کر کشمیر کی آبادی کو تبدیل کر رہا ہے تاکہ مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جا سکے۔ انہوں نے وفد کو بتایا کہ یہ اقدام ایک جنگی جرم ہے لیکن کسی نے اس پر بھارت کی سرزنش نہیں کی۔
مشال حسین ملک نے کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر کے مسلمان گزشتہ سات دہائیوں سے محکومی کا شکار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے ارکان کوقراردادیں منظور کرنے کے علاوہ مسئلہ کشمیر کے مستقل حل کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔
وفد نے یاسین ملک اور دیگر حریت رہنماو ں کی بھارتی جیلوں میں غیر قانونی نظربندی کی مذمت کی۔حاجی عظمی نے اپنے گروپ کے ذریعے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حق میں دنیا بھر کے مسلمانوں کی سینکڑوں بین الاقوامی این جی اوز کے لاکھوں دستخط جمع کرنے کا عہد کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں بیگناہ لوگوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کرنے کیلئے رمضان کے مقدس مہینے میں ملائیشیا کی 100 سے زائد مساجد پروگراموں کا انعقاد کریں گے۔