اسلام آباد۔18فروری (اے پی پی):مراکش کے دارالحکومت رباط میں اسلامی عالمی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (آئیسیسکو) کے ہیڈ کوارٹر میں "عالمی صحت میں تبدیلی : نظرانداز شدہ استوائی امراض سے نمٹنے” کے موضوع پر بین الاقوامی صحت کانفرنس آغاز ہوگیا۔
یہ کانفرنس کامسٹیک، آئیسیسکو سمیت دیگر اداروں کے مشترکہ تعاون سے منعقد کروائی جا رہی ہے۔افتتاحی اجلاس میں مراکش کے وزیر صحت، آئیسیسکو کے ڈائریکٹر جنرل، مختلف ممالک کے سفارت کار ، برطانیہ، پاکستان، برازیل اور او آئی سی رکن ممالک کے ممتاز ماہرین صحت شریک ہوئے۔
افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے نظر انداز شدہ استوائی امراض کے خاتمے اور آگاہی کے لیے کامسٹیک کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا استوائی امراض کمزور آبادیوں پر اثرانداز ہوتے رہتے ہیں جس سے بے پناہ مسائل اور معاشی تنائو پیدا ہوتا ہے، ایسے ممالک اور افراد بڑے پیمانے پر فنڈز سے محروم رہتے ہیں اور انہیں عالمی صحت کی کانفرنسز اور مباحثوں میں نظر انداز کیا جاتا ہے۔
یہ کانفرنس معروف سائنسدانوں اور پالیسی سازوں کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی تاکہ ان بیماریوں کے لیے بین الاقوامی ردعمل کو حکمت عملی اور مضبوط بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2022 سے کامسٹیک اور برطانیہ کے گلوبل نیٹ ورک برائے نظر انداز شدہ استوائی امراض مل کر ان امراض سے سے متاثرہ علاقوں میں آن لائن لیکچرز، ویبنارز، بین الاقوامی تربیتی ورکشاپس اور تحقیقی تعاون کا انعقاد کر رہے ہیں۔ حال ہی میں تربیتی سیشن کینیا (2023) اور ایتھوپیا (2024) میں منعقد ہوئے اور اب رباط میں ہونے والی کانفرنس کے ذریعے کوششوں کو مزید وسعت دی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کانفرنس کے ذریعے ماہرین، پالیسی سازوں اور محققین کے درمیان علم کے تبادلے اور تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا ۔ انہوں نے این ٹی ڈیز کا موثر طریقے سے مقابلہ کرنے اور عالمی صحت کی مساوات کو بہتر بنانے کے لیے سائنسی تحقیق اور مقامی حل میں زیادہ سرمایہ کاری پر بھی زور دیا۔ انہوں نے این ٹی ڈیز سے نمٹنے کے لیے تعاون اور عزم کے لیے آئیسیسکو اور تمام شریک اداروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=562558