او آئی سی کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے ان کی حمایت جاری رکھے گی، یوسف ایم الدوبے ،سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی کی او آئی سی کے نمائندہ خصوصی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس

135
سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی

اسلام آباد۔11اکتوبر (اے پی پی):اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے جموں و کشمیر کے بارے میں نمائندہ خصوصی یوسف ایم الدوبے نے کہا ہے کہ او آئی سی کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے ان کی حمایت جاری رکھے گی، بھارت اپنے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے بارے میں 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام کو واپس لے اور کشمیریوں کو ان کے جائز اور منصفانہ حق خود ارادیت سمیت ان کے حقوق دے۔ بدھ کو یہاں وزارت خارجہ میں سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں او آئی سی کے نمائندہ خصوصی نے کہا کہ ان کے دورہ پاکستان کا مقصد مسئلہ کشمیر کے بارے میں مکمل آگاہی حاصل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر او آئی سی کے پلیٹ فارم پر ایک پرانا ایجنڈا ہے، اسلامی تعاون تنظیم نے وقتاً فوقتاً بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں میں انسانی حقوق کی صورتحال کی شدید مذمت کی ہے، او آئی سی میں جموں و کشمیر کے مسئلہ پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے، او آئی سی کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے ان کی حمایت جاری رکھے گی۔ او آئی سی کے نمائندہ خصوصی ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں اور وہ آزاد جموں و کشمیر کا بھی دورہ کریں گے تاکہ وہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق اور انسانی صورتحال کا جائزہ لےں سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کا آزاد جموں و کشمیر کا مجوزہ دورہ اس سال دسمبر میں گیمبیا میں ہونے والی 15ویں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی سربراہی کانفرنس سے قبل مقبوضہ کشمیر کے حقائق اور زمینی صورتحال کے بارے میں معلومات حاصل کرنا ہے۔ او آئی سی کے جموں و کشمیر کے بارے میں نمائندہ خصوصی نے 5 اگست 2019 کو بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا جس نے کشمیریوں کو اقلیت میں تبدیل کردیا ہے۔ او آئی سی کے نمائندہ خصوصی نے یاد دلایا کہ جموں و کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ کا ستمبر میں نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس کے موقع پر اپنے اجلاس میں جموں و کشمیر کے عوام کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کی حمایت کا اعادہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کے بنیادی حقوق اور آزادی پر مسلسل پابندیوں پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ او آئی سی کے نمائندہ خصوصی نے جموں و کشمیر کے مسئلہ کو بین الاقوامی فورمز پر اجاگر کرنے پر حکومت پاکستان کی تعریف کی اور او آئی سی کے اس مقصد کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے کہا کہ او آئی سی کے نمائندہ خصوصی کے ساتھ ملاقات میں جموں و کشمیر کے تنازعہ اور مقبوضہ علاقہ میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی جاری خلاف ورزیوں پر جامع بات چیت پر توجہ مرکوز کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے ایلچی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کا دورہ کریں گے جہاں وہ زمینی صورتحال پر بریفنگ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کشمیری نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے تاکہ وہ مقبوضہ علاقہ میں کشمیریوںکی حالت زار کے بارے میں آگاہی حاصل کرسکیں۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ او آئی سی کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر کو ایک اہم ذمہ داری سونپی گئی ہے،

وہ او آئی سی جنرل سیکرٹریٹ، آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن (آئی پی ایچ آر سی) اور اسلامی ترقیاتی بینک، جموں و کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ، او آئی سی کی وسیع تر رکنیت، دیگر علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں اور بین الاقوامی برادری سے جموں و کشمیر کے تنازعہ سے متعلق معاملات پر او آئی سی کے میکانزم کے ساتھ ایک اہم پل کے طور پر کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے بنیادی حقوق اور آزادیوں پر پابندیاں برقرار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری حریت سیاسی قیادت اور کشمیری عوام کی حقیقی آواز گزشتہ کئی سالوں سے غیر قانونی طور پر نظر بند ہے، گرفتار سیاسی کارکنوں اور انسانی حقوق کے کارکنوںکی مجموعی تعداد چار ہزار ہے۔

سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ بھارتی حکام نے عدالت سے معروف کشمیری رہنما یاسین ملک کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کیا ہے جنہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے، ایک اور کشمیری رہنما شبیر احمد شاہ نے اپنی 70 سال کی نصف سے زیادہ زندگی جیلوں میں گزاری ہے۔ سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات نے مقبوضہ علاقہ میں جبر کا ایک نیا باب کھول دیا ہے، ان اقدامات کا اصل مقصد کشمیریوں کو ان کی اپنی سرزمین میں اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے تنازعہ جموں و کشمیر کے دیرپا حل کے متعلق او آئی سی کی قراردادوں کے ذریعے کشمیری عوام کی بھرپور حمایت پر او آئی سی کا پاکستان کی جانب سے شکریہ ادا کیا۔

سکرٹری خارجہ نے کہا کہ موجودہ بھارتی حکومت کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے، کشمیریوں کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت ملنا چاہئے۔ او آئی سی کے نمائندہ خصوصی یوسف ایم الدوبے جموں و کشمیر پر او آئی سی پلان آف ایکشن کے تحت پاکستان اور آزاد کا دورہ کر رہے ہیں۔