او آئی سی کو افغان بھائیوں کی فوری انسانی اور اقتصادی ضروریات پورا کرنے میں مدد کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، سیکرٹری خارجہ

96

اسلام آباد۔1دسمبر (اے پی پی):سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے کہا ہے کہ اسلامی امہ کی اجتماعی آواز کے طور پر، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کو افغان بھائیوں کی فوری انسانی اور اقتصادی ضروریات پورا کرنے میں مدد کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود بدھ کواسلام آباد میں مقیم او آئی سی ہیڈز آف مشنز کو افغانستان کی صورتحال سے متعلق او آئی سی وزرائے خارجہ کی کونسل کے مجوزہ غیر معمولی اجلاس کے حوالے سےبریفنگ دے رہے تھے۔

سیکرٹری خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ او آئی سی کی قیادت دیگر بین الاقوامی ایکٹرز کو آگے لانے اور افغان عوام کیساتھ تعاون کی فراہمی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے جنہیں اس وقت بین الاقوامی حمایت اور یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔سیکرٹری خارجہ نے بتایا کہ 29 نومبر کو سعودی عرب نے او آئی سی سمٹ کے سربراہ کی حیثیت سے افغانستان کی صورتحال پر او آئی سی وزرائے خارجہ کی کونسل کا غیر معمولی اجلاس بلانے کی تجویز پیش کرنے کے لیے پہل کی ہے۔

پاکستان نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا اور 17 دسمبر 2021 کو اسلام آباد میں وزراء خارجہ کونسل کی میزبانی کی پیشکش کی ہے۔ سیکرٹری خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ اس غیر معمولی اجلاس کا مقصد افغانستان میں سنگین اور بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر قابو پانا ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ (یو این) کے مطابق، افغانستان کے 38 ملین افراد میں سے 60 فیصد کو "بھوک کی بحرانی سطح ” کا سامنا ہے جو صورتحال روز بروز بدتر ہوتی جارہی ہے،بالخصوص خواتین اور بچوں کو شدید غذائی قلت کا خطرہ ہے۔

سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ ممکنہ اقتصادی تباہی کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ یہ نہ صرف ایک انسانی المیہ ہوگا بلکہ سلامتی کی صورتحال کو مزید خراب اورعدم استحکام کو ہوا دے گا۔ اس کے بین الاقوامی امن اور استحکام کے لیے سنگین نتائج ہونگے۔