اسلام آباد۔18دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (او ای سی ) اور بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے ذریعے بیرون ملک جانے والوں کیلئے سافٹ سکلز کی ٹریننگ لازمی ہو گی،سافٹ سکلز ٹریننگ پروگرام سے ورکرز کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہو گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں بین الاقوامی تارکین وطن کے عالمی دن 2024 کی مناسبت سے”پائیدار یکجہتی اور نقل و حرکت کے لئے ضروری سافٹ سکلز کے ساتھ مائیگرینٹس کو بااختیار بنانا” کے زیر عنوان منعقدہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔
یہ دن تارکین وطن کے حقوق کی وکالت کرنے،ان کے خاندان اور میزبان کمیونٹیز کے لئے ہجرت کے راستوں کے درست تعین کو اجاگر کرنے کے لئے ایک عالمی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔ تقریب نے باہمی اور پیشہ وارانہ قابلیتوں جیسی تمام تر ضروری صلاحیتوں کی اہمیت پر زور دیا جو کہ لچکدار زندگیوں اور پائیدار انضمام کو فروغ دیتی ہیں۔
جدید سافٹ سکلز ٹریننگ ماڈیول اہم شعبوں کواپنے دائرہ کار میں شامل کرتا ہےجن میں موثر مواصلات، ثقافتی موافقت، جذباتی ذہانت، ٹیم ورک اور قیادت کی مہارت شامل ہیں۔ وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے مزید کہا کہ آج کے دور میں عالمی نوکریوں کے لئے سافٹ سکلز بھی تکنیکی مہارتوں کی طرح ناگزیر ہیں، اکثر بہت سے تکنیکی ماہر بین الاقوامی کام کی جگہوں کے طرزِ عمل اور سماجی رویوں سے ہم آہنگ نہیں ہوتے، یہ سافٹ سکلز ایسے افراد کو کام کے نئے ماحول اور معاشرے میں ضم ہونے کے قابل بنائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ای او سی اور بی ای &او ای کے تعاون اور POEPA کی شناخت پر ایک ہزار افراد پر مشتمل پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز کر رہے ہیں جسے ابتدائی طور پر اسلام آباد، لاہور اور پشاور میں مائیگرنٹ ریسورس سینٹرز (ایم آر سی ) کی تربیتی سہولیات پر لاگو کیا جائے گا۔
انہوں نے ماڈیول کو مطلوبہ ممالک بالخصوص جی سی سی اور مشرق بعید جیسے خطوں کی مخصوص ضروریات کے مطابق بنانے پر بھی زور دیا جہاں پاکستانی کارکنوں کی اکثریت کام کرتی ہے۔وفاقی وزیر نے اس بات کو واضح کیا کہ آئی سی ایم پی ڈی کے تعاون سے تیار کردہ ویب پر مبنی تربیتی ماڈیول ڈیجیٹل افرادی قوت کی ترقی کوفروغ دینے میں ایک اہم سنگ میل کی اہمیت رکھتا ہے۔ جغرافیائی اور وقت کی پابندیوں سے بالاتر، یہ آن لائن پلیٹ فارم زیادہ سے زیادہ رسائی اور شمولیت کو یقینی بناتا ہے جس سے ہنرمند پاکستانی افرادی قوت کے لئے راہ ہموار ہوتی ہے، یہ صلاحیتیں نہ صرف اہم ہیں بلکہ ضروری بھی ہیں۔
چوہدری سالک حسین نے کہا کہ ہمارا فرض ہے کہ اپنے لوگوں کی صلاحیتوں میں سرمایہ کاری جاری رکھیں۔او ای سی کے منیجنگ ڈائریکٹر نصیر خان کاشانی نے کہا کہ اگرچہ ہماری افرادی قوت اپنی تکنیکی مہارت کے لئے جانی جاتی ہے لیکن ضروری صلاحیتوں کی عدم موجودگی اکثر بین الاقوامی کام کی جگہوں پر طویل المدتی کامیابی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرتی ہے۔
آج کی عالمی جاب مارکیٹ میں ضروری صلاحیتوں جیسے مواصلات، میزبان کمیونیٹیز،ٹیم ورک، موافقت، اور ثقافتی حساسیت تکنیکی مہارت ہی کی طرح اہم ہیں، جو پاکستانی کارکنوں کو میزبان ملک میں پیشہ وارانہ طور پر کامیاب ہونے اور موثر طریقے سے انضمام کے قابل بناتی ہیں۔ آئی سی ایم پی ڈی پاکستان کے ہیڈ آف آفس فواد حیدر نے وزارت اوورسیز پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کےلئے آئی سی ایم پی ڈی کی مستقل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم متحد ہو کر ایسے راستےہموار کرسکتے ہیں جو جامع، بااختیار اور پائیدار ہوں علاوہ ازیں ہجرت کے مواقع، ترقی اور وقار کے محرک میں تبدیلی لا سکیں۔
فلپ اولیور گراس، چارج ڈی افیئرز، یورپی یونین کے پاکستان کے وفد نے شراکت داروں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یہ شراکت داری اخلاقی اور پائیدار ہجرت کے طریقوں کو فروغ دینے کے مشترکہ وژن کی مثال ہے۔ یہ ماڈیول متنوع سامعین کے ساتھ ابھرے گا اور اپنا مطلوبہ اثر حاصل کرے گا۔
ایم آر سی کے پروجیکٹ منیجر سعد الرحمان خان نے شرکاءکا شکریہ اداکیا اور تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی ایم پی ڈی اور وزارت اوورسیز پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کی مشترکہ کاوشیں پاکستانی کارکنوں کو ان مہارتوں سے آراستہ کرنے کی طرف ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتی ہیں جوعالمی لیبر مارکیٹوں میں ترقی کے لئے درکار ہیں۔ یہ شراکت داری پائیدار اثرات اور کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے اہم ہیں۔