آرڈیننس کی منظوری سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی آئندہ عام انتخابات میں شرکت کے امکانات روشن ہو گئے

57

اسلام آباد۔5مئی (اے پی پی):وفاقی کابینہ کی طرف سے سمندر پارپاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق آرڈیننس کی منظوری سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی آئندہ عام انتخابات میں شرکت کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔ وفاقی کابینہ نے اس سلسلہ میں گذشتہ اجلاس میں ایک آرڈیننس کی منظوری دی ۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کابینہ کے اجلاس کے بعد اعلان کیا کہ اس آرڈیننس کی منظوری کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو انتخابی عمل میں شریک کرنے کیلئے قانونی سقم دور کرنے کے حوالہ سے الیکشن کمیشن کو بااختیار بنانا ہے، حکومت کے اس تاریخی اقدام سے تقریباً 80 لاکھ سے زائد سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق حاصل ہو جائے گا اور وہ انتخابی عمل میں شرکت کر سکیں گے۔

ان سمندر پار پاکستانیوں میں سے آدھے سے زیادہ مشرق وسطیٰ کے ممالک میں رہائش پذیر ہیں۔ تارکین وطن کی بڑی تعداد جو کہ بیرون ملک ملازمت کی غرض سے مقیم ہے جبکہ دوسری طرف دہری شہریت کے حامل شہری بھی ہیں جو عشروں سے بیرون ملک مختلف ممالک میں رہائش پذیر ہیں۔ حکومت کے اس فیصلہ کا نہ صرف ملک میں بلکہ بیرون ملک بھی زبردست خیرمقدم کیا جا رہا ہے کیونکہ یہ سمندر پار پاکستانیوں کا ایک دیرینہ مطالبہ تھا جو قومی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے سابق سیکرٹری کنور محمد دلشار نے کہا ہے کہ درحقیقت یہ ایک تاریخی اقدام ہے اور الیکشن کمیشن کو سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے طریقہ کار مرتب کرنے کے سلسلہ میں اب ایک قانونی تحفظ حاصل ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے سہولیات فراہم کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1994 میں الیکشن کمیشن نے یہ تجویز پیش کی تھی اور الیکشن کمیشن کے سیکرٹری کے طور پر ان کی مدت کے دوران اس سلسلہ میں 2009 میں سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے سامنے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق مکمل منصوبہ پیش کیا گیا تھا لیکن بعض وجوہات کی بنا پر تمام متعلقہ فریقین کی طرف سے اسے مسترد کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 2 سال قبل سپریم کورٹ کی ہدایت پر الیکشن کمیشن نے سمندر پار پاکستانیوں کو ضمنی الیکشن میں حق رائے دہی کی اجازت دی اور اس مقصد کیلئے مختلف سفارتخانوں میں انتظامات کئے۔

الیکشن کمیشن نے اس وقت ضمنی الیکشن میں سمندر پار پاکستانیوں کی شرکت کو یقینی بنانے کیلئے 150 ملین روپے خرچ کئے لیکن صرف 117 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب ڈیجیٹل دور ہے اور الیکشن کمیشن کیلئے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا مکمل حق دینا ناممکن نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کی سیکریسی کا مسئلہ ہے لیکن اس مسئلہ کے حل کیلئے بھی مختلف طریقے استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ دنیا بھر میں مقیم سمندر پار پاکستانیز وزیراعظم عمران خان کے اس اقدام کو سراہ رہے ہیں۔

امریکہ میں مقیم پاکستانیوں نے آئندہ عام انتخابات میں انہیں ووٹ کا حق دیئے جانے کا بھرپور خیرمقدم کیا ہے اورکہا ہے کہ یہ ایک یادگار لمحہ ہے۔ امریکن پاکستانی پولیٹیکل ایکشن کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر اعجاز احمد نے ’’اے پی پی‘‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کے انتخابات میں ووٹ کا حق دیئے جانے کا سن کر انہیں بہت مسرت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات ہمارے لئے باعث اطمینان ہے کہ ملک سے ہزاروں میل دور رہنے کے باوجود ہم اپنے ملک کے جمہوری عمل میں حصہ لینے اور صحیح امیدواروں کے انتخاب میں حصہ لے سکتے ہیں جو ہمارے ملک کو صحیح سمت میں آگے لے جائیں گے اور پاکستانیوں کو درپیش مسائل حل کریں گے۔ سعودی عرب میں مقیم پاکستانی محمد عرفان نے ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مکمل یقین تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دے گی، بیرون ملک مقیم پاکستانی کئی عشروں سے اس کا انتظار کر رہے تھےکیونکہ وہ بھی ملک کے اندر رہنے والے پاکستانیوں کی طرح ہی اپنے ملک محبت کرتے ہیں ۔