اٹارنی جنرل اشتراوصاف کا نئے عدالتی سال کے آغازکے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب

115

اسلام آباد ۔ 19 ستمبر (اے پی پی) اٹارنی جنرل اشتراوصاف نے کہاہے کہ نیاعدالتی سال ہماری امیدوں کامرکز اور ایک ایسامقام ہے جہاں سے ہمارے خواب اورجذبے فروغ پاتے ہیں۔ پیر کو نئے عدالتی سال کے آغازکے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اٹارنی جنرل نے کہا کہ آج وکلاءاور ججوں کو قانونی نظام کے حوالے سے مختلف چیلنجز درپیش ہیں، ایک مشکل صورتحال آ پڑی ہے، جس طرف نظرڈالیں چیلنجزہیں،عشروں سے زیرالتوا مقدمات کاڈھیرلگا ہواہے، حالت یہ ہے کہ ہم نے وکلاءکو ایک کیس میں دلائل دیتے ہوئے یہ کہتے ہوئے بھی سنا کہ اس نے کیس کی تیاری کی ہے اور نہ اسے کیس کی کوئی سمجھ آئی ہے جبکہ قوانین اورانصاف کی فراہمی کے حوالے بھی عام آدمی کی اذیت کااندازہ لگاسکتے ہیں ،جو پیچیدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ اس صورتحال سے نکلنے کی تدبیرکی جائے ، میں حال ہی میں، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سے وابستہ ہو چکا ہوں جہاں انصاف تک رسائی کی بنیادی ضرورت کے حوالہ سے کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں،اصل صورتحال یہ ہے کہ عوام کو سستے انصاف کی فراہمی کیلئے ڈھانچہ جاتی تبدیلی کی ضرورت ہے خصوصاً وکلاءکی پریکٹس اور انصاف فراہمی کے طریقہ کار کے حوالہ سے بنیادی تبدیلیاں لانی چاہئیں۔