روم۔4جولائی (اے پی پی):اٹلی کے دارالحکومت روم کے مضافاتی علاقے میں پٹرول سٹیشن پر دھماکے میں تقریباً 30 افراد زخمی ہوگئے، جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔ اے ایف پی کے مطابق روم کے میئر روبرٹو گوالٹیری نے جمعہ کو دھماکے کے بعد پٹرول سٹیشن کا دورہ کرتے ہوئے بتایا ہےکہ زخمیوں میں قانون نافذ کرنے والے 9اہلکار اور تقریباً 20 افراد شامل ہیں جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
یہ دھماکہ جمعہ کی صبح تقریباً 8 بج کر 20 منٹ پر اس وقت ہوا جب ایندھن بھرنے کے آپریشن اور ابتدائی آگ کے دوران گیس کا اخراج ہوا تھا ،جس کے بعدقریبی عمارتوں کو خالی کر دیا گیا،دھماکے میں ایک سپورٹس ہال سمیت بہت زیادہ نقصان ہوا، جو بچوں کے سمر کیمپ کی میزبانی کر رہا تھا۔ بچوں کو پہلے ہی محفوظ مقام پر لے جایا گیا اور کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے کے وقت ہنگامی خدمات جائے وقوعہ پر موجود تھیں اور انخلا کا عمل پہلے ہی سے جاری تھا۔
آن لائن شیئر کی جانے والی موبائل فوٹیج میں آسمان میں آگ کا ایک بڑا گولہ گرتے دیکھا گیا، جس کے بعد کالا دھواں مشرقی روم کے پرینسٹینو محلے میں پھیل گیا۔ کھیلوں کے مرکز کے سربراہ بالزانی فیبیو نے کہا کہ مرکز میں سمر کیمپ میں لگ بھگ 60 بچوں کی آمد متوقع تھی اور اس صبح سوئمنگ پول کے استعمال کے لیے 120 کے قریب بچوں کی رجسٹریشن کی گئی تھی ۔
دھماکے کیا طلاع پر فائر فائٹرز کی دس ٹیمیں پٹرول سٹیشن پر پہنچ گئیں جنہوں نے گاڑیوں کا ایندھن اور مائع پٹرولیم گیس (ایل پی جی) دونوں فراہم کیں۔ وزیر اعظم جارجیا میلونی نے ایکس پر کہا کہ وہ صورتحال کا جائزہ لے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے افسران، فائر فائٹرز اور ہیلتھ ورکرز سمیت تمام زخمیوں کے ساتھ ہیں اور ان لوگوں کا شکریہ ادا کرتی ہیں جو بچاؤ اور حفاظت کے کاموں میں شامل ہیں۔