اپنے لیے کام تلاش کریں، انروا کافلسطینی ملازمین کو پیغام

104
United Nations
United Nations

رام اللہ ۔27نومبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں (انروا ) سے اسرائیل نے تعلقات منقطع کے لیے ہیں جس کے بعد نئی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

العربیہ کے مطابق انروانے اپنے فلسطینی ملازمین کے لیے حیران کن اقدام کا اعلان کردیا ہے۔ انروا نے فلسطینی ملازمین کو اپنے لیے کام تلاش کرنے کا پیغام دے دیا ہے۔شیخ جراح میں صدارتی ہیڈکوارٹرز کے دفاتر میں فلسطینی کارکنوں کو باضابطہ اطلاع موصول ہوئی تھی جس میں انہیں بتایا گیا تھا کہ انروا نے اپنے صدارتی دفاتر کو یروشلم شہر سے باہر تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کارکنوں کو متبادل ملازمتوں کی تلاش کے لیے 12 ماہ کی مدت بھی دے دی گئی ہے۔ یہ مدت ختم ہونے کے بعد ان کے معاہدے ختم کر دیے جائیں گے اور ان کی ملازمتیں منسوخ کر دی جائیں گی۔شیخ جراح میں صدارتی دفاتر میں قانونی محکمہ بھی کام کرتا ہے جو ایجنسی کے قانونی کاموں کی نگرانی کرتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ انفارمیشن آفس ہے۔ اسی طرح ایڈوائزری باڈی کوآرڈینیشن آفس بھی ہے جو آپریشن کے پانچ شعبوں میں کام کرتے ہوئے پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ممالک اور عطیہ دہندگان کے ساتھ تعاون کرتا ہے۔ صدارتی دفاتر میں کمشنر جنرل کا دفتر، اس کا عملہ، اور دفتر سے منسلک ذیلی دفاتر بھی موجود ہیں۔

یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ان دفاتر میں موجود غیر ملکی ملازمین اپنی ملازمتوں سے محروم نہیں ہوں گے بلکہ فلسطین سے باہر انہی ملازمتوں میں شامل ہو جائیں گے۔ زیادہ تر امکان ہے کہ یہ افراد اردن کے دارالحکومت عمان میں واقع انروا کے علاقائی دفاتر میں کام کرنا شروع کردیں گے۔ اس اچانک فیصلے میں شیخ جراح کے متعدد دفاتر شامل نہیں ہیں۔ ان دفاتر کا تعلق یروشلم اور مغربی کنارے کے دیگر علاقوں میں ایجنسی کے کام سے ہے ۔