اپوزیشن ارکان کے فارورڈ بلاک جلد بن جائیں گے، مولانا فضل الرحمان خود 12 ویں کھلاڑی ہیں، ان کے کہنے پر کون استعفیٰ دے گا، توانائی کے معاملہ پر جلد قوم سے خطاب کروں گا، وزیراعظم عمران خان کی صحافیوں سے بات چیت

71
وزیرا عظم کابلوچ عوام کی محرومیوں کےازالہ کے لئےوفاقی سیکرٹریوں کو بلوچستان کا دورہ کرنے کا حکم
وزیرا عظم کابلوچ عوام کی محرومیوں کےازالہ کے لئےوفاقی سیکرٹریوں کو بلوچستان کا دورہ کرنے کا حکم

چکوال۔26دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ انتخابی مہم پر کروڑوں روپے خرچ کرتے ہیں، اپوزیشن رہنماوں کی خواہش پر وہ استعفے کیسے دے سکتے ہیں، اسمبلیوں میں اپوزیشن ارکان کے فارورڈ بلاک بن جائیں گے، مولانا فضل الرحمان تو خود 12 ویں کھلاڑی ہیں، ان کے کہنے پر کون استعفیٰ دے گا، توانائی کے معاملہ پر جلد قوم سے خطاب کروں گا، بجلی کی پیداواری لاگت سے گردشی قرضہ بڑھتا ہے، بجلی کی قیمت میں کمی لانے کے لئے آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، خوردنی تیل کی پیداوار میں خودکفالت کے لئے زیتون کی کاشت کو بڑھایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے بارے میں پی ڈی ایم کی قیادت کے اعلان سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ اپنی انتخابی مہم پر لاکھوں روپے خرچ کرتے ہیں، وہ ان کی خواہش پر کیسے استعفے دے سکتے ہیں، یہ میری پیشنگوئی ہے کہ جلد ہی اپوزیشن ارکان اسمبلیوں میں فارورڈ بلاک بنا لیں گے۔ مولانا فضل الرحمان پہلے ہی 12 ویں کھلاڑی ہیں، ان کے مطالبے پر استعفیٰ کون دے گا۔ ارکان پارلیمنٹ اس طرح کے مطالبے نہیں مانیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی اربوں روپے کی جائیدادیں ہیں جبکہ ان کے ذریعہ معاش کا کسی کو کوئی پتہ نہیں، کیا یہ جائیدادیں انہوں نے جادو سے حاصل کی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں ان سوالوں کا جواب دینا چاہئے لیکن وہ اپنے ارکان پارلیمنٹ کو قربان کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم کی قیادت عوام کو بے وقوف سمجھتی ہے لیکن لاہور میں اس کا نتیجہ بالکل الٹ نکلا ہے اور لاہور کے جلسہ نے صورتحال واضح کر دی ہے۔ وہ سوچ رہے تھے کہ لوگ ان کی کرپشن کو بچانے کے لئے نکلیں گے لیکن عوام نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم کرپشن زدہ رہنمائوں کو اچھی طرح جانتی ہے جنہوں نے پچھلے تیس سال میں ملک کو لوٹا۔ ان کے بچے بیرون ملک شاہانہ زندگی گذار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ رہنما اپنی دولت کا جواز پیش کرنے کے لئے ایک رسید تک نہیں لا سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ توانائی کے معاملہ پر جلد قوم سے خطاب کریں گے۔ سابقہ حکومتوں نے بجلی کی پیداوار کے مہنگے معاہدے کئے اور اسی وجہ سے پاکستان پورے علاقے میں سب سے مہنگی بجلی پیدا کرتا رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی پیداواری لاگت اور اس کی فروخت میں تقریباً تین روپے کا فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیداواری لاگت سے گردشی قرضہ بڑھتا ہے۔ عوام کو بوجھ سے بچانے اور قیمتوں پر قابو پانے کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ مشکل یہ ہے کہ اگر ہم قیمت نہیں بڑھاتے تو گردشی قرضہ بڑھتا ہے اور یہ گردشی قرضہ ملک پر بوجھ بنا ہوا ہے۔ بجلی کی قیمت میں کمی لانے کے لئے آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے۔ زیتون کی کاشت بڑھانے پر توجہ دی جا رہی ہے تاکہ خوردنی تیل کی پیداوار بڑھا کر اسے برآمد کیا جا سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم اڑھائی ارب ڈالر کا خوردنی تیل درآمد کرتے ہیں اور بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمت بڑھنے کی وجہ سے خوردنی تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایووکاڈو بھی ایک اور مہنگا پھل ہے جس کی پیداوار بڑھانے کے لئے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں اور زرعی شعبہ میں نقد آور فصلوں کی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ ہم انہیں برآمد کر سکیں۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ جو بھی سمجھتا ہے قوم بے وقوف ہے، اس سے بڑا کوئی بے وقوف نہیں ہے