اپوزیشن انتخابی اصلاحات کے لئے ہمارے ساتھ مل بیٹھے، حلقہ این اے 249میں کم ٹرن آئوٹ کے باوجود تمام جماعتیں دھاندلی کا شور مچا رہی ہیں‘وزیر اعظم کی اپوزیشن جماعتوں کو دعوت

78
‏کربلامیں حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے پیروکاروں نےحق وباطل کےمابین فرق اہلِ عالم پر واضح کرنےکیلئے تعداد میں خود سےکہیں بڑےدشمن سےٹکراتےہوئےجانوں کےنذرانےپیش کئے

اسلام آباد۔1مئی (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دی ہے کہ وہ انتخابی اصلاحات کے لئے ہمارے ساتھ مل بیٹھے،قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249میں کم ٹرن آئوٹ کے باوجود تمام جماعتیں دھاندلی کا شور مچا رہی ہیں،انتخابات کی ساکھ صرف ٹیکنالوجی اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں مضمر ہے۔ہفتہ کو اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم نےکہاکہ این اے 249میں ٹرن آئوٹ انتہائی کم ہونے کے باوجود تمام سیاسی جماعتیں دھاندلی کا شور مچا ر ہی ہیں،اسی طرح ڈسکہ اور سینٹ کے حالیہ الیکشن میں بھی ہوا،بدقسمتی سے 1970 کے بعد پاکستان میں ہر انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگائے گئے جس سےانتخابی نتائج کی ساکھ پر سوال اٹھائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ 2013کے انتخابات میں 133انتخابی حلقوں میں نتائج کے خلاف عذرداریاں دائر کی گئیں،ہم نے صرف چار حلقوں کو کھولنے کا مطالبہ کیا اور ان چاروں حلقوں میں دھاندلی ہوئی تھی،اس پر ہمیں ایک سال لگا اور ہمیں پھر 126دن کا دھرنا دینا پڑا،جس کے بعد جوڈیشل کمیشن بنا اوراس نے انتخابات کے انعقاد میں 40خامیوں کی نشاندہی کی،تاہم بدقسمتی سے کوئی اصلاحات نہیں کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں اور ٹیکنالوجی ہی انتخابات کی ساکھ کے لئے واحد حل ہے،میں اپوزیشن کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ہمارے ساتھ بیٹھے اورالیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ماڈل کا انتخاب کرے ،ہم اپنی انتخابی ساکھ کو بحال کرنے کے لئے حاضر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے 2020کے صدارتی الیکشن کو متنازعہ بنانے کے لئے ہر حربہ استعمال کیا لیکن انتخابی عمل میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے کوئی بدانتظامی تلاش نہیں کی جاسکی۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک سال سے اپوزیشن کوکہہ رہے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ تعاون کرے اور موجودہ انتخابی عمل میں اصلاحات کے لئے تعاون کرے،ہماری حکومت اپنے انتخابی عمل میں شفافیت لانے اور جمہوریت کو مستحکم کرنے کے لئے ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے انتخابی نظام میں اصلاحات لانے کے لئے پرعزم ہے۔