اسلام آباد۔15ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز مراد سعید نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی سیاست ختم ہو چکی ہے، وزیراعظم عمران خان کا کوئی مقابلہ نہیں ہے، وہ 2023ءانتخابات دوتہائی اکثریت سے جیت کر دوبارہ وزیراعظم بنیں گے اور پاکستان کی ترقی کا جو سفر شروع ہوا ہے اسے لیکر آگے جائیں گے، ملک سے غربت کے خاتمے اور عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے احساس پروگرام اور ہیلتھ کارڈ انقلابی پروگرام ثابت ہوں گے،
وزیراعظم عمران خان پاکستان کا دنیا کا ترقی یافتہ ملک بنانے کیلئے دن رات محنت کر رہے ہیں، سابقہ حکومتوں نے قرضے لیکر موٹرویز اور سڑکیں بنائیں تاہم تحریک انصاف حکومت قرضے لینے کی بجائے سرمایہ کاری لا کر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت موٹرویز اور سڑکیں بنا رہی ہے۔بدھ کو پی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں لٹیرے حکمران تھے جو ملک و قوم کا خون چوستے رہے، عوام نے انہیں مسترد کیا، نواز شریف کو کرپشن پر سزائیں ہوئیں اور آج کل وہ ملک سے بھاگے ہوئے ہیں،
ماضی کے حکمرانوں کی کرپشن پر کتابیں بھی لکھی گئیں، پاکستان کو پہلی مرتبہ وزیراعظم عمران خان کی شکل میں دیانت دار لیڈرشپ ملی ہے اور وہ ہر کابینہ اجلاس میں عام لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کی بات کرتے ہیں، پناہ گاہیں، لنگر خانے، احساس پروگرام اور ہیلتھ کارڈ موجودہ حکومت کے انقلابی اقدامات ہیں۔ مراد سعید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی اپوزیشن کے ساتھ کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے،
وزیراعظم نے اپوزیشن کو بارہا دعوت دی ہے کہ کرپشن اور این آر او کے سوا تمام اہم قومی ایشوز اور عوامی مفادات کے معاملات پر بات چیت کیلئے تیار ہیں لیکن اپوزیشن کی ساری باتیں گھوم پھر کر اپنے کیسز معاف کروانے اور این آر او پر آ کر رک جاتی ہیں جس پر وزیراعظم عمران خان کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو بین الاقوامی چیلنجز، انتخابی اصلاحات، معیشت کی بہتری، ملکی ترقی اور عوام کے مسائل حل کرنے سمیت تمام قومی مفادات کے معاملات میں سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے قرضے لیکر سڑکیں اور موٹرویز بنوائیں تاہم موجودہ حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت سکھر حیدرآباد اور پشاور تا ڈی آئی خان موٹروے سمیت چھ موٹرویز بنا رہی ہے، اس کے علاوہ ٹوٹی ہوئی سڑکوں کی مرمت پر بھی کام جاری ہے اور جون 2022ءتک 13 ہزار میں سے چار ہزار سڑکیں ٹھیک ہو چکی ہوں گی، کرپشن کے خاتمے کیلئے ای بلنگ کا آغاز کر دیا ہے اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے گزشتہ 3 سالوں کے دوران21 ارب روپے کی ریکوری کی اور 87 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کیا،
سیالکوٹ تا کھاریاں موٹروے پر کام شروع ہو چکا ہے جبکہ حیدرآباد سکھر موٹروے پر بھی جلد کام شروع ہو جائے اور توقع ہے کہ اس میں چینی کمپنی سمیت دیگر کمپنیاں بھی آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں سیاحت کے فروغ کے حوالے سے بھی روڈ کنکٹیویٹی پر کام کر رہی ہے، اس کے علاوہ سیاحت کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کیلئے گلگت بلتستان سے بلوچستان تک سڑکوں کو جوڑنے کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے۔
مراد سعید نے کہا کہ بلوچستان کو ہمیشہ محروم رکھا گیا تاہم موجودہ حکومت نے بلوچستان کو تاریخی ترقیاتی منصوبے دیئے ہیں، سابقہ حکومتوں نے 10 سے 15 سالوں میں بلوچستان میں 1100 کلومیٹر سڑکیں بنانے کی صرف منصوبہ بندی کی بنائی نہیں تاہم تحریک انصاف کے دور حکومت میں بلوچستان میں 3300 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر کا کام شروع ہو گیا ہے۔
بیرونی سرمایہ کاری سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ترکی، تاجکستان، سعودی عرب اور چینی کے ساتھ معاہدے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ ادوار میں کرپشن کی وجہ سے سارے ادارے تباہ ہوئے تاہم موجودہ حکومت اداروں کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنے اور نظام میں شفافیت لانے کے اوپر کام کر رہی ہے۔