اسلام آباد۔8دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اپنے بدعنوان قائدین کی لوٹی ہوئی غیرقانونی دولت اور انہیں احتساب سے بچانے کیلئے جلسوں کا ڈرامہ کر رہی ہے، اپوزیشن کے استعفوں کی دھمکی حکومت پر دبائو ڈالنے کا حربہ ہے لیکن حکومت دبائو میں نہیں آئے گی اور بدعنوان عناصر کے خلاف احتساب کا عمل منطقی انجام تک پہنچے گا۔ منگل کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے، یہ لوگ صرف اپنے جلسوں میں فیس سیونگ کی باتیں کر رہے ہیں، پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی ذاتی مفادات کے حصول کیلئے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو ماموں بنا رہی ہیں، گزشتہ سال بھی دونوں جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کو استعمال کیا تھا، پیپلزپارٹی کسی صورت میں استعفے نہیں دے گی۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ اپوزیشن کے بدعنوان قائدین کے خلاف کیسز کی پیروی تیزی کے ساتھ ہو رہی ہے، بدعنوان عناصر کے خلاف ثبوت عدالت میں پیش کریں گے اور احتساب کا عمل منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کے لاہور میں جلسہ کرنے کی راہ میں رکاوٹ نہیں کھڑی کرے گی لیکن قانون کی رٹ برقرار رکھے گی کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ ماڈل ٹائون کی طرح کا واقعہ دوبارہ ہو اور ہم کسی کو سیاسی شہید نہیں بننے دیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے اقتدار میں رہتے ہوئے40 سال کے دوران ملک کے ساتھ جو کیا قوم سب جانتی ہے، عوام بدعنوان عناصر کو مسترد کر چکے ہیں اور انہیں کبھی دوبارہ ملک لوٹنے کا موقع نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ایماندار لیڈر ہیں اور ان کی قیادت میں ملک ترقی کے راستے پر گامزن ہے، معیشت مستحکم ہو رہی ہے اسلئے اپوزیشن کی حکومت گرانے کی خواہش کبھی پوری نہیں ہو گی۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل گیارہ جماعتوں میں جلد افراتفریحی نظر آئے گی کیونکہ سب جماعتوں کے مفادات مختلف ہیں، اپوزیشن جماعتیں استعفوں کیلئے سنجیدہ نہیں ہیں، اگر یہ استعفے دیں گے تو انہیں رسوائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن چاہتی ہے کہ نیب ختم ہو جائے، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) قانون سازی کے دوران بھی انہوں نے بلیک میلنگ کی لیکن وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کچھ بھی ہو جائے وہ بدعنوان عناصر کو این آر او نہیں دیں گے۔