اچھے طرز حکمرانی کے لیے شفافیت، احتساب، عوام کو جوابدہی اور دیانتداری ضروری ہے، راجہ پرویز اشرف

306
راجہ پرویز اشرف
اچھے طرز حکمرانی کے لیے شفافیت، احتساب، عوام کو جوابدہی اور دیانتداری ضروری ہے، راجہ پرویز اشرف

اسلام آباد۔25جولائی (اے پی پی): سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ اچھے طرز حکمرانی ملک کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہےاور خوشحال اور فلاحی معاشرے کی تشکیل میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے، اچھے طرز حکمرانی کے لیے شفافیت، احتساب، عوام کو جوابدہی اور دیانتداری ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کویہاں پاکستان گورننس فورم 2023 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اچھے اور مؤثر طرز حکمرانی کے ذریعے ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ موثر حکمرانی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔انہوں نے اچھے طرز حکمرانی کے لیے شفافیت، شمولیت، اور عوام کو جوابدہی کے اصولوں پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا- انہوں نے فلاحی معاشرے کی تشکیل کے جس میں ہر شہری کو مساوی حقوق اور ترقی و خوشحالی کے مساوی مواقع میسر ہوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے سپریم قانون ساز ادارے کے طور پر قومی اسمبلی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان قوانین اور پالیسیاں وضع کر کہ شہریوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بناتی ہیں۔انہوں کہا کہ پارلیمان حکومت کو وقفہ سوالات اور قائمہ کمیٹیوں کے ذریعے حکومتی احتساب کرتی عوام کو حکومت جوابدہ بناتی ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پارلیمان عوام کی آواز کو اجاگر کرنے اور ان کے حقوق کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام کا تسلسل و استحکام ملک کی معاشی و سماجی ترقی اور ہم آہنگی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اچھی طرز حکمرانی اقتصادی ترقی کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے میں کلیدی اہمیت کی حامل ہے۔

پاکستان گورننس فورم 2023 کے افتتاحی اجلاس سے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے بھی خطاب کیا اور گڈ گورننس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں گورننس فورم 2023 کے شرکا کا شکریہ ادا کیا۔گورننس فورم میں اراکین پارلیمنٹ، ماہرین تعلیم، دانشور، سکالرز،زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد، سول سوسائٹی اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے شرکت کی۔