اکثرہسپتالوں میں میڈیکل ویسٹ کو ضائع کرنے کے لئے کوئی باقاعدہ نظام نہیں،ڈاکٹر خالد محمودعراقی

101

کراچی۔ 24 اکتوبر (اے پی پی):جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے مسئلے کو حل کرنے میں ناکام رہے ہیں،اگر آپ پائیدار ترقی کے اہداف کے گول نمبر 11 اور گول نمبر 12 کا مطالعہ کرتے ہیں، تو وہ ان موضوعات سے منسلک ہیں جن پر ہم آج بحث کر رہے ہیں،ہمارے یہاں ہسپتالوں کے میڈیکل ویسٹ کو ضائع کرنے کا مناسب انتظام نہیں ہے یہ عام کچراکنڈیوں میں پڑارہتاہے جو انتہائی خطرناک ہے۔ جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہارانہوں نے شعبہ کیمیکل انجینئرنگ جامعہ کراچی کے زیر اہتمام شعبہ ہذا میں منعقدہ سیمینار بعنوان”سسٹین ایبل سالڈ ویسٹ مینجمنٹ“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ ہسپتالوں کے فضلہ کی کیمیائی اور بائیولوجیکل بنیادوں پر تلفی ایک خواب بن کررہ گئی ہے،آج منشیات ایک بڑامسئلہ بن چکاہے اور بہت تیزی سے معاشرے میں سرائیت کررہاہے جس کی روک تھام کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات ناگزیر ہیں۔ایڈوائزر سندھ سالڈ ویسٹ بورڈ انجینئر محمد خالد نے کہا کہ کراچی کا سالانہ ویسٹ گیارہ سے بارہ ہزارٹن ہے جو کہ ایک بہت بڑاچیلنج ہے۔کراچی کے ہرشہری کو اگرفضلہ سے متعلق آگاہی فراہم کی جائے اس سے انرجی اور معیشت کی بہتری کے لئے استعمال کیاجاسکتاہے۔ڈائریکٹر ٹیک ای پی اے سندھ وقارحسین پھلپوٹونے کہا کہ کراچی میں 200 سے زیادہ اسپتال ہیں جن سے بہت بڑاطبی فضلہ نکلتاہے۔اگران اسپتالوں کو ای پی اے ایکٹ 14 کے تحت آگاہی دی جائے تواس کی وجہ سے پیداہونے والی بہت ساری بیماریوں سے بچاجاسکتاہے۔لکی سیمنٹ کے پروڈکشن مینجر علی عمران انصاری نے کہا کہ ہوامیں موجود کچرے کو بھی ختم کرنے کی ضرورت ہے۔لکی سیمنٹ سولر اور ہواسے بجلی بنانے کا کام کررہی ہے۔این ای ڈی یونیورسٹی کراچی کے پرووائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر طفیل نے کہا کہ پاکستان دیگر ممالک سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ٹیکنالوجی کے اس دور میں کچرے کے مسائل کو حل کرنا مشکل نہیں ہے۔انجینئر سینیٹررخسانہ زبیری نے کہا کہ ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنانے کے بجائے مل کر اس کا حل تلا ش کرنے کی ضرورت ہے۔میں اپنی حیثیت میں جوہوسکا کرونگی۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پیج لاناضروری ہے۔صدرشعبہ کیمیکل انجینئرنگ جامعہ کراچی پروفیسرڈاکٹر شگفتہ اشتیاق نے کہا کہ ہمارے طلبہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے حوالے سے تحقیق کررہی ہے اور مجھے امید ہے کہ اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔