لاہور۔6مارچ (اے پی پی):دور رفتہ کی فلم انڈسٹری کی مقبول گلوکارہ مالا بیگم کی 34ویں برسی بدھ کو منائی گئی ۔ان کا اصل نام نسیم نازلی تھا،1950 کی دہائی میں مالا اپنی بڑی بہن شمیم نازلی کے ہمراہ موسیقی کی دنیا میں اپنے نام کمانے لاہور آئیں۔مالا بیگم نے دیکھتے ہی دیکھتے اپنی آواز کے سحر سے زمانے کو اپنا گرویدہ بنا لیا۔
انہوں نے 60، 70اور 80کی دہائیوں میں اپنے گلوکاری کے تقریبا تین دہائیوں پر محیط کیریئر میں چھ سو زیادہ گیت گائے ۔گلوکارہ مالا بیگم کو موسیقار بابا غلام احمد چشتی نے 1961 میں پنجابی فلم ’’آبرو‘‘ میں بطور پلے بیک سنگر متعارف کروایا، فلم’’عشق پر زور نہیں ‘‘کے گیتوں نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ 1964 سے 1971 تک مالا بیگم کے عروج کا دور تھا،
انہیں احمد رشدی کے ساتھ فلموں میں 100سے زائد گیت گانے کا اعزاز بھی حاصل ہے ۔مالا بیگم نے اپنے اٹھارہ سالہ کیرئیر میں انھوں نے مہدی حسن،سلیم رضا،احمد رشدی،مسعود رانا،بشیر احمد،منیر حسین اور عنایت حسین بھٹی کے ساتھ بھی درجنوں سپر ہٹ گیت گائے۔ انہیں دو بار نگار ایوارڈ سے نوازا گیا ،
فلم انڈسٹری میں گلوکارہ رونا لیلی کی آمد کے بعد مالا بیگم لائم لائٹ سے پیچھے ہٹتی گئیں ،ناہید اختر اور مہناز کی آمد کے بعد فلمساز ان کو تقریباًبھول ہی گئے اور انہوں نے اس بے رخی کو دل پر لے لیا۔ بالآخر مالا بیگم 6مارچ 1990 کو لاہور میں محض پچاس سال کی عمر میں انتقال کر گئیں اور وہیں مدفن ہیں ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=445448