اسلام آباد۔13فروری (اے پی پی):آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ اگر بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کا قتل عام بند نہ کیا تو پھر آزاد جموں وکشمیر کے نوجوانوں کو خونی لکیر پار کرنے سے کوئی نہیں روک سکے گا،ہمیں محافظ اور قابض فوج میں فرق کو سمجھنا ہوگا ، مسلح افواج پاکستان کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کھڑی شریف چیچیاں ہاؤس میں مجمع عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر آزادکشمیر کے وزیر توانائی چوہدری ارشد حسین اور وزیر ہاؤسنگ و فزیکل پلاننگ چوہدری یاسر سلطان نے بھی خطاب کیا جبکہ سٹیج پر چیئرمین ضلع کونسل راجہ نوید اختر گوگا،میئرچوہدری عثمان علی خالد، چوہدری محمد ریاض بھی موجود تھے۔ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق کی چیچیاں آمد پر ڈسٹرکٹ کونسلر عبدالسلام نے گھڑ سواروں کے ہمراہ استقبال کیا۔
وزیر اعظم پر گل پاشی کی گئی اور انہیں ہار پہنائے گے،استقبال کرنے والوں نے صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری،وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے حق میں زبردست نعرہ بازی بھی کی ۔ اس موقع پر استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے کہا کہ ریاست آزادکشمیر کا نظام تحریک آزادی کشمیر کے مرہون منت ہے ، وفاقی حکومت اپنا پیٹ کاٹ کر ہمیں ہر سہولت مہیا کررہی ہے ، 3روپے بجلی اور دو ہزار روپے من آٹا سارے پاکستان میں کسی کو نہیں ملتا۔کشمیریوں اور اہلیان پاکستان کا کلمہ طیبہ کا انمٹ رشتہ ہے جس میں دنیا کی کوئی طاقت دارڑ نہیں ڈال سکتی،انہوں نے کہا کہ خونی لکیر کے اس پار ان سہولیات کا کوئی تصور نہیں ، نریندر مودی اور اس کی قابض فوج نے مقبوضہ کشمیر میں جو قتل و غار ت اور ظلم و ستم کا بازار گرم کررکھا ہے اس کی مثال دنیا میں کئی نہیں ملتی۔گم نام قبریں،ایک لاکھ سے زائد شہداء، ہزاروں عورتوں کی عصمت دری،جبری گمشدگیاں اس کا واضح ثبوت ہے۔
انھوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے اقدامات اٹھائیں گے ، مقبوضہ کشمیر کو بھارتی قبضہ سے آزاد کروانے کے لیے اخلاقی ،سفارتی،سیاسی حمایت سے بڑھ کر عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے،پاکستان آرمی ہماری محافظ آرمی ہے اور دنیا جانتی ہے کہ بھارتی فوج ایک دہشت گرد فوج ہے جس کے ہاتھ بے گناہ کشمیریوں کے خون اور کشمیری خواتین کی عصمت دری سے رنگے ہوئے ہیں۔وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے کہا کہ دنیا نے دیکھا کہ 5فروری کو مقبوضہ کشمیر کے عوام نے اپنے گلی محلوں میں کھل کر پاکستان سے اپنی محبت اور بھارت سے نفرت کا اظہار کیا مقبوضہ کشمیر میں گلی گلی کشمیریوں نے پاکستانی حکمرانوں،پاکستانی پرچم اور چیف آف آرمی سٹاف کے پوسٹر لگا کر اپنا مقدر پاکستان سے جوڑ دیا۔آزادی کی قدر و قیمت جاننی ہے تو خونی لکیر کے اس پار جھانک کر دیکھیں جہاں کسی کو مذہبی عبادات کی اجازت تک نہیں ہے،وہ لوگ اونچی آواز میں بات کرنے کو بھی ترس رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرٹ اور انصاف براہ راست میری جسم اور رو ح کا حصہ ہیں ، اس کا درس مجھے میرے والد محترم نے دیا ،قلم کے اختیار کو امانت سمجھتا ہوں ، میں نے اختیار کو اپنوں میں تقسیم کرنے کی روایت ختم کردی ہے ، جہاں جہاں جس جس جگہ ادارے یا سب ڈویژن وغیرہ بنانے ہیں تو اس کے لئے ہم خالی اعلانات نہیں کریں گے بلکہ اس مقصد کے لیے پہلے تمام فنڈز کا بھی انتظام کریں گے، اگرمیرے دور حکومت میں میرٹ کے اعتبار سے کوئی سب ڈویژن بنی تو سب سے پہلے کھڑی شریف کوسب ڈویژن کا درجہ دیں گے لیکن اس کے لئے پہلے درکار تمام فنڈز کا بندوبست کریں گے،کسی ڈسپنسری کو بی ایچ یو یا کسی ہائی سکول کو بغیر سٹاف کے ہائیر سیکنڈری سکول نہیں بنائیں گے، وہ نوٹیفکیشن کریں گے جس کا انتظام اور آسامیاں بھی مہیا کرسکیں۔