اسلام آباد۔16مئی (اے پی پی):ڈپٹی سپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں کو ریلیف کے لئے کوئی میکنزم بنائے جبکہ قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے گندم کی فروخت کو اوپن چھوڑنے کے بعد پاسکو کی ضرورت باقی نہیں رہی اس لئے اس کی نجکاری کی جارہی ہے۔
جمعہ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کے جواب میں وزارت غذائی تحقیق کی جانب سے وزیر پارلیمانی امور کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس سال فیصلہ کیا ہے کہ وہ گندم نہیں خریدے گی، اگر کوئی کسان وئیر ہائوس میں گندم ذخیرہ کرتا ہے تو ان کو حکومت پیسے بھی دے گی۔
اوپن مارکیٹ میں گندم بہتر جارہی ہے کاشتکار خوشحال ہورہا ہے،گندم کی ملک بھر میں نقل وحمل پر کوئی پابندی نہیں ہے۔انہوں نے بتایا پاسکو گندم خرید نہیں رہا۔پاسکو کو جاری رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں اس کو بند کیاجارہا ہے۔اس کے اثاثہ جات کا تخمینہ لگانے کے لئے ایک کنسلٹنٹ کی خدمات بھی لے لی گئی ہیں۔پاسکو کی نجکاری شفاف طریقے سے ہوگی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=597781