تہران ۔23ستمبر (اے پی پی):ایران کے ایلیٹ انقلابی گارڈز کور (آئی آر جی سی) نے گزشتہ ہفتے لبنان میں حزب اللہ کے اتحادیوں کی طرف سے استعمال ہونے والے ہزاروں پیجرز اور واکی ٹاکیز کے مہلک حملوں کے بعد تمام اپنے تمام اراکین کو کسی بھی قسم کے مواصلاتی آلات کا استعمال بند کرنے کا حکم دیا ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے دو سنیئر ایرانی سکیورٹی اہلکاروں جن کے نام ظاہر نہیں کئےگئے ،کے حوالے سے بتایا ہے کہ آئی آر جی سی فورس نے کسی بھی قسم کے مواصلاتی آلات کا استعمال روک دیا ہے ۔
سکیورٹی حکام میں سے ایک نے کہا کہ آئی آر جی سی کی جانب سے صرف مواصلاتی آلات ہی نہیں بلکہ تمام آلات کا معائنہ کرنے کے لیے ایک بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر ڈیوائسز یا تو گھریلو ساختہ ہیں یا چین اور روس سے درآمد کی گئی ہیں۔رائٹرز کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ، دفاع اور داخلہ کی طرف سے فوری طور پر سیکورٹی حکام کے ان بیانات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
سکیورٹی اہلکار نے اس بارے میں تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا کہ 190,000 اہلکاروں پر مشتمل آئی آر جی سی فورس کس طرح باہمی رابطے کر رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ابھی کے لیے، ہم پیغام رسانی کے نظام میں اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن استعمال کر رہے ہیں ۔ اہلکار وں کے مطابق ایران کی حکمران اسٹیبلشمنٹ میں بڑے پیمانے پر تشویش پائی جاتی ہے جبکہ رائٹرز نے دعوی کیا ہے کہ آئی آر جی سی کے حکام تکنیکی جائزوں کے لیے حزب اللہ سے رابطے کر رہے ہیں، اور ایرانی ماہرین کے ذریعے پھٹنے والے آلات کی متعدد باقیات جانچ کے لیے تہران بھیجی گئی ہیں۔