ایس ایم ای کے عالمی دن پر سمیڈا نےکلسٹر پر مبنی دس سالہ ترقیاتی منصوبہ پیش کر دیا

145
Rana Tanveer Hussain

اسلام آباد۔28جون (اے پی پی):وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویرحسین نے سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) کی طرف سے پیش کردہ کلسٹر پر مبنی 10سالہ ترقیاتی منصوبہ پیش کیا ہے ۔

سمیڈ ا کے زیر اہتمام مائیکرو ، سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے عالمی دن کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کے علاوہ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر محمد جہانزیب خان اور سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سقراط امان رانا نے بھی خطاب کیا جبکہ وفاقی سیکرٹری انڈسٹریز اعلیٰ سرکاری افسروں اور کاروباری برادری کے رہنماؤں نے بڑی تعداد میں تقریب میں شرکت کی۔وفاقی وزیر صنعت و پیداوار نے کہا کہ سمیڈا نے پانچ کلسٹرز پر مبنی جو دس سالہ ترقیاتی منصوبہ تشکیل دیا ہے اس کی بنیاد وزارت منصوبہ بندی کے فائیو۔ ای فریم ورک کے عین مطابق استوار کی گئی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ترقیاتی منصوبے میں فروٹ اینڈ ویجی ٹیبلز، ای بائیک، فارماسیوٹیکل، سی فوڈز اور ماربل و گرینائٹ کی صنعتوں کو شامل کیا گیا ہے جن میں روزگار اور فروغ برآمدات کے وسیع تر مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ پانچ کلسٹرز کی تحقیقی رپورٹیں محض عِلمی مسودے نہیں بلکہ یہ رپورٹیں متعلقہ کلسٹرز کی ترقی اور ان کے قومی معیشت میں فعال کردار کی واضح حکمت عملی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ جان کر بھی خوشی ہوئی ہے کہ یہ رپورٹیں کاروباری برادری کے رہنماؤں، صنعت کاروں اور معاشی ماہرین کی وسیع تر مشاورت سے مرتب کی گئی۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ان رپورٹوں کی روشنی میں برآمدات، روزگار اور ترقی کے متوقع اہداف کو حاصل کرنے کے لئے سازگار اور قابل عمل پالیسیوں کی تشکیل کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ مذکورہ ترقیاتی پلان اگلے دس برسوں میں برآمدات، روزگار اور جی ڈی پی میں نمایاں اضافے کا موجب بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ آلو، ماربل و گرینائٹ، سی فوڈز، فارما سیوٹیکل اور ای بائیک کے کلسٹرز کی ترقیاتی حکمت عملیوں پر عملدرآمد سے قومی برآمدات میں آنے والے برسوں میں کئی گنا اضافہ ہوگا۔اس موقع پرسمیڈا کے چیف ایگزیکٹوافسر سقراط امان نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر صنعت و پیداواراور دیگر مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور تقریب میں موجود کاروباری رہنماؤں، سفارت کاروں اور سرکاری اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ تقریب میں پیش کردہ ترقیاتی منصوبہ وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کی سرپرستی میں تشکیل دیا گیا ہے۔ انہوں نے امید کی کہ اس منصوبے پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے وزارت منصوبہ بندی کی بھی بھرپور سرپرستی شاملِ حال رہے گی۔قبل ازیں کلسٹرپر مبنی دس سالہ منصوبے سے متعلق ایک پریزنٹیشن پیش کی گءی جس میں بتا یا گیا کہ آلوکے سیکٹرکی تجزیاتی رپورٹ کی سفارشات پر عملدرآمد کی صورت میں اگلے دس برسوں میں 43 کروڑ ڈالر سے زائد کی ایکسپورٹ بڑھے گی جبکہ ای بائیک کی انڈسٹری کے فروغ سےامپورٹ بل میں 20 کروڑ ڈالر کی سالانہ بچت اور کاربن ایمشن میں سات لاکھ ٹن سالانہ کمی ہوگی اور دو ارب کی سر مایہ کاری کے علاوہ 8ہزار نئی ملازمیتیں پیداہوں گی۔اس طرح سی فوڈ سیکٹر کیلئے تجویز کردہ سفارشات سے 30 ارب روپے کی سرمایہ کاری کا امکان ہے جبکہ برآمدات میں 90 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوگا اور 90ہزار نوکریاں پیدا ہوں گی۔ فارما سوٹیکل کے سیکٹر کی تجزیاتی رپورٹ کی سفارشات پر عملدرآمد برآمدات میں پانچ ارب ڈالر کے اضافہ کے علاوہ بیس ہزار روزگار پیدا کرنے کا موجب بنیں گی۔ اسی طرح منصوبہ میں شامل سفارشات کے مطابق ماربل و گرینائٹ کا سیکٹر اگلے دس سال میں گیارہ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ایک لاکھ تین ہزار ملازمیں پیدا کرنے کی گنجائش رکھتا ہے۔