ایس این جی پی ایل کاغیرقانونی کنکشنز کے خلاف آپریشن، 323 غیر قانونی کنکشنزمنقطع کر دیئے، 75.4 ملین روپے سے زائد کی وصولی

105
محکمہ سوئی گیس کا سحر و افطار میں بلا تعطل گیس سپلائی کا شیڈول جاری

اسلام آباد۔17ستمبر (اے پی پی):سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کے ریجنل ڈائریکٹوریٹ نے گیس چوری کے خلاف جاری کارروائیوں کے دوران چھاپہ مار ٹیموں نے اب تک 323 سے زائد غیر قانونی کنکشنز کا سراغ لگا کر نادہندگان سے 75.4 ملین روپےوصول کر لئے ہیں،اسلام آباد ریجنل ایس این جی پی ایل کے جنرل منیجر اظہر رشید شیخ نے اے پی پی کے ساتھ خصوصی بات چیت میں بتایا کہ خصوصی ٹیموں نے نہ صرف غیرقانونی گیس کنکشنز کی نشاندہی کی بلکہ 270 سے زائد غیر قانونی میٹرز اور 53 ڈائریکٹ کنکشنز بھی ہٹائے اور نادہندہ صارفین سے کروڑوں روپے کی وصولی کی۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ گیس چوری کے خلاف علاقہ گیر کریک ڈاؤن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ غیر قانونی ٹیپنگ میں ملوث تمام عناصر کی گرفت نہ کی جائے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ہدایت پر اسلام آباد ریجن میں گیس چوری کی روک تھام، واجبات کی وصولی اور غیر قانونی کنکشنز کو ہٹانے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن زوروں پر ہیں، انہوں نے کہا کہ اب تک چٹھہ بختاور، گنگل، G-7، I-14، E-18 اسلام آباد، بہارہ کہو، ترلائی واہ کینٹ، فتح جنگ اور اٹک سمیت مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جا چکے ہیں،مہم کے دوران 270 سے زائد غیر قانونی میٹر اور 53 ڈائریکٹ کنکشن ہٹائے گئے، 37 افراد کے خلاف ایف آئی آرز درج کی گئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گیس چوروں کو 90 ملین روپے سے زائد کے جرمانے کیے گئے ہیں اور قانونی کارروائی کے نتیجے میں 75.4 ملین روپے کی وصولی ہوئی ہے۔مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے جی ایم اظہر رشید نے کہا کہ کمپنی نے چھاپہ مار ٹیموں کی تعداد بڑھا دی ہے تاکہ گیس چوری کے خلاف جاری کارروائیوں کو تیز کیا جا سکے اور نادہندگان سے مزید ریکوری کی جا سکے۔انہوں نے اس بات کی تعریف کی کہ ایس این جی پی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر عامر طفیل کی رہنمائی کے باعث اسلام آباد ریجن میں گیس چوری کے خلاف کارروائی کو تیز کرنے کے لیے ایک خصوصی ٹاسک فورس کا قیام عمل میں آیا، اس مقصد کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا تعاون حاصل کرنے کے لیے اضافی وسائل مختص کیے گئے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ملازمین کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں ، اب تک 25 سے 30 افراد کو بلیک لسٹ کیا جا چکا ہے جبکہ 40 سے 50 اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں جی ایم نے کہا کہ کمپنی سال بھر گھریلو صارفین کے لیے بلا تعطل خدمات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ کسٹمر سروس سینٹرز ہفتے کے ساتوں دن چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں اور غیر قانونی سرگرمیوں سے متعلق کسی بھی شکایت کا فوری طور پر ایس این جی پی ایل حکام کے ذریعے ازالہ کیا جائے گا۔

جی ایم اظہر رشید نے اس بات پر زور دیا کہ صارفین کی شکایات کے حل میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جانی چاہیے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اطلاع ایس این جی پی ایل حکام کو دی جانی چاہیے۔انہوں نے گیس کے ذخائر میں کمی کے حوالے سے درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالی، جس میں سالانہ 9 سے 10 فیصد کی کمی واقع ہو رہی ہے جبکہ اسلام آباد اور راولپنڈی ڈویژن میں گیس کی طلب 100 ایم ایم سی ایف ڈی (ملین کیوبک فٹ یومیہ) ہے جس کے مقابلے فی الحال کمپنی کے پاس صرف 50 ایم ایم سی ایف ڈی دستیاب ہے۔ کھانے کی تیاری کے اوقات میں گھریلو صارفین کے لیے گیس کی فراہمی کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اس کے لیے محتاط لوڈ مینجمنٹ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے قومی ترقی میں صنعتی شعبے کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جب صنعتیں پروان چڑھیں گی تو ملک ترقی کر سکتا ہےلہذا صنعتوں کو گیس کی فراہمی کو ترجیح دینے کے لیے ٹھوس کوششیں کی جا رہی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فی الحال نئے گیس کنکشنز پر پابندی ہے تاہم درخواستیں جمع کرائی جا سکتی ہیں۔ایس این جی پی ایل کے جی ایم نے واضح کیا کہ ان درخواستوں پر صرف اس وقت کارروائی کی جائے گی جب حکومت کی جانب سے نئے کنکشن پر پابندی ہٹا دی جائے گی۔