اسلام آباد۔2جنوری (اے پی پی):سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)نے پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ایکویٹی ٹریڈنگ، حصص کی ٹریڈنگ کی نگرانی اور سسمٹک رسک کے موضوع پر ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ شرکاء کو پاکستان سٹاک ایکسچینج، نیشنل کلیئرنگ کمپنی اور سنٹرل ڈیپازٹری کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ کے ٹریڈنگ، کلیئرنگ، سیٹلمنٹ اور کسٹوڈیل فنکشنز کے بارے میں بریفنگ دی گئی جنہیں مجموعی طور پر کیپٹل مارکیٹ انفراسٹرکچر انسٹی ٹیوشنز کہا جاتا ہے۔
ورکشاپ میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں نے شرکت کی۔ ایس ای سی پی کی ٹیم نے سٹاک ایکسچینج سرمایہ کی تشکیل، مالیاتی شمولیت اور سرمایہ کاری کے تنوع کے موضوع پر تفصیل سے بات کی۔ سٹاک ایکسچینج میں ڈیجیٹل آن لائن اکاؤنٹ کھولنے کے طریق کار بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا ۔ بتایا گیا کہ فنانشل مارکیٹ کے تمام شعبوں جیسے کہ اثاثہ جات کی انتظامی کمپنیوں، انشورنس کمپنیوں ، بروکروں کے سرمایہ کاروں کے لیے ایک ہی نظام متعارف کروا دیا گیا ہے جیسے کہ سینٹرلائزڈ گیٹ وے پورٹل کا نام دیا گیا ہے
،یہ انتہائی سہل اور ڈیجیٹل سسٹم ہے ۔ شرکاء کو سٹاک مارکیٹ کی سرویلنس پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی اور اس حوالے سے ایس ای سی پی کے مینڈیٹ کی وضاحت کی گئی ۔ شرکاء کو مارکیٹ میں ہیرا پھیری کی مختلف اقسام، جیسے انسائیڈر ٹریڈنگ وغیرہ کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا اور اس حوالے سے نگرانی کے لیے مختلف طریق کار کے بارے میں بتایا گیا جوایس ای سی پی اور سٹاک ایکسچینج میں استعمال کئے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے وضاحت کے لئے شرکاء کو مثالیں اور کیس سٹڈی بھی پیش کی گئیں ۔ سیسٹیمیٹک رسک کے حوالے سے بھی بات کی گئی اور مارکیٹ میں خطرے کے مختلف اشاریوں کی وضاحت کی گئی،
جیسے لیکویڈیٹی، تصفیہ سے تجارت کا تناسب، بروکر کی نمائش، لیوریج، وغیرہ، اور یہ اشارے مارکیٹ میں ممکنہ مسائل کی شناخت اور ان سے نمٹنے کے لئے ابتدائی وارننگ سگنلز کے طور پر کیسے کام کرتے ہیں۔ورکشاپ کے اختتام پر سوال و جواب کا تفصیل سیشن ہوا ۔ شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ریگولیٹرز اور میڈیا کے درمیان باقاعدہ رابطہ ایک اچھا عمل ہے جو ریگولیٹرز کے ذریعہ زیادہ موثر ریگولیشن اور میڈیا کے ذریعہ زیادہ ذمہ دارانہ رپورٹنگ کے لئے سود مند ہے۔