ایس ای سی پی نے بونس اور رائٹ شیئرز کے کریڈٹ کے لیے ٹائم لائنز کو کافی حد تک کم کرنے کے لیے ترامیم کا مسودہ جاری کر دیا

21
SECP

اسلام آباد۔3جولائی (اے پی پی):سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے کمپنیز (فردر ایشو آف شیئرز) ریگولیشنز 2020 میں مجوزہ ترامیم پر عوامی مشاورت کے لیے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔جمعرات کے روز ایس ای سی پی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق یہ ترامیم بونس اور رائٹ شیئرز کے اجراء کے عمل کو مزید موثر اور آسان بنانے پر مرکوز ہیں اور ان کے اجراء کے دورانیے کو بالترتیب 87 فیصد (بونس ایشو) اور 72 فیصد (رائٹ ایشو) تک نمایاں طور پر کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس سے مارکیٹ کی کارکردگی بہتر ہو گی اور سرمایہ تیزی سے اکٹھا کیا جا سکے گا۔تجویز کے مطابق بونس شیئرز کے اجراء کی مدت موجودہ 85 دنوں سے کم ہو کر 11 دن کر دی جائے گی۔

رائٹ شیئرز کے اجراء کی مدت موجودہ 181 دنوں سے کم ہو کر 50 دن ہو جائے گی۔یہ مجوزہ ترامیم ایک وسیع مشاورتی عمل کے بعد تیار کی گئی ہیں جس میں پی ایس ایکس، سی ڈی سی، این سی سی پی ایل، معروف کنسلٹنٹس ٹو ایشو، قانونی ماہرین اور مالیاتی ماہرین سمیت اہم سٹیک ہولڈرز کی رائے شامل کی گئی۔ان آراء کو یکجا کر کے ایک تفصیلی کنسلٹیشن پیپر تیار کیا گیا جس کا عنوان تھا لسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے بونس اور رائٹ شیئرز کے اجراء کی مدت میں کمی جسے مزید آراء حاصل کرنے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔

مشاورت کے بعد ایک آن لائن سیشن ہوا جہاں مختلف آراء پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ تجاویز کو اتفاق رائے سے چلنے والے نقطہ نظر کی بنیاد پر بہتر بنایا جائے۔ ایس ای سی پی نے اب ترامیم کے مسودے کو تبصرے کے لیے مطلع کر دیا ہے جس کے بعد یہ نافذ العمل ہو گا۔

مزید برآں ترامیم میں کمپنی کے لیے اردو زبان میں ڈرافٹ آفر ڈاکیومنٹ تیار کرنے کی شرط ختم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ نئی شرط بھی شامل کی گئی ہے کہ رائٹ آفر ڈاکیومنٹ کے ساتھ اضافی معلومات جمع کروائی جائیں تاکہ رائٹ آفر ڈاکیومنٹ کی پروسیسنگ کو موثر اور بلا تعطل بنایا جا سکے۔

ایس ای سی پی ایک مضبوط اور شفاف مشاورتی عمل کے لیے پرعزم ہے تاکہ سٹیک ہولڈرز کو ریگولیٹری جائزے کے دوران بھرپور موقع مل سکے کہ وہ اپنی رائے دے سکیں۔مجوزہ ترامیم پر فیڈبیک 17 جولائی 2025ء تک [email protected] پر جمع کروایا جا سکتا ہے۔مجوزہ ترامیم کی تفصیل پر مبنی نوٹیفکیشن ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔