ایس ای سی پی نے کاسٹ آڈٹ نظام پر سٹیک ہولڈر کی مشاورت طلب کر لی

157
SECP

اسلام آباد۔15جنوری (اے پی پی):سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی) نے ملک میں کاسٹ آڈٹ نظام پر ایک مشاورتی دستاویزشائع کی ہے۔ اس دستاویز کا مقصد کمپنیوں (کاسٹ اکائونٹس کے رکھ رکھائو اور آڈٹ) ضوابط، 2020 کی تاثیر کا جائزہ لینا اور موجودہ طریقوں اور صنعت کی ضروریات کے پیش نظر ممکنہ بہتریوں کو تلاش کرنا ہے۔ مشاورتی دستاویز میں کاسٹ آڈٹ کے کردار کو اجاگر کیا گیا ہے کہ کس طرح یہ شفافیت، عملی کارکردگی اور کارپوریٹ سیکٹر میں جوابدہی کو بڑھاتے ہیں۔

اس میں موجودہ ریگولیٹری فریم ورک، بین الاقوامی طریقوں اور پاکستان میں کاسٹ آڈٹ رپورٹوں کے موجودہ استعمال کا جائزہ لیا گیا ہے۔ دستاویز میں کئی کلیدی خیالات کا ذکر کیا گیا ہے اور سٹیک ہولڈرز سے فیڈبیک کے لیے خصوصی سوالات پوچھے گئے ہیں۔فی الحال کاسٹ آڈٹ کی ضرورت صرف 5 صنعتوں تک محدود ہے، سٹیک ہولڈر مشاورت توسیع یا مخصوص صنعتوں تک محدود کرنے، چیلنجز اور ممکنہ حل، کاسٹ اکائونٹنگ کے معیارات اور آڈٹ فریم ورک کے نفاذ کے ساتھ ساتھ کاسٹ آڈٹ رپورٹوں کے عوامی افشاء یا رازداری کے بارے میں فیڈبیک طلب کرتی ہے۔

یہ دستاویز ایس ای سی پی کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہے اور درج ذیل لنک کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے: https://www.secp.gov.pk/document/consultation-paper-cost-audit-regime-in-pakistan/?wpdmdl=55199&refresh=677d0dfd9eac81736248829 ایس ای سی پی تمام سٹیک ہولڈرز، صنعت کے ماہرین اور متعلقہ افراد کو اپنی قیمتی رائے اور سفارشات فراہم کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ جوابات 31 جنوری 2025 تک ای میل کے ذریعے [email protected] پر جمع کرائے جا سکتے ہیں۔