اسلام آباد ۔1ستمبر (اے پی پی):سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی ) نے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی ) کے تعاون سے حال ہی میں کراچی میں ’’وی-فنانس کوڈ‘‘پر انڈسٹری فیمیلیرائزیشن سیشن کا انعقاد کیا۔ اس تقریب میں نان-بینکنگ لینڈنگ، انشورنس سیکٹر اور ایسٹ مینجمنٹ کی صنعتوں کے اہم شراکت داروں نے شرکت کی۔پیر کو یہاں اسلام آباد سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اس سیشن کا مقصد ’’وی-فنانس کوڈ‘‘ کے بارے میں جامع بصیرت فراہم کرنا تھا جو کہ خاص طور پر خواتین کے لیے جامع مالیاتی خدمات کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
یہ کوڈ مالیاتی اداروں کے لیے ایک فریم ورک پیش کرتا ہے تاکہ وہ صنفی حساس مالیاتی مصنوعات اور خدمات فراہم کر سکیں جو خواتین کی منفرد ضروریات کو پورا کرتی ہیں، اس طرح پاکستان میں ان کی مالیاتی شمولیت کو فروغ دیا جا سکے۔اسپیشلائزڈ کمپنیز ڈویژن کے کمشنر ذیشان رحمان خٹک نے مالیاتی منظر نامے میں ’’وی-فنانس کوڈ‘‘ کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ وی-فنانس کوڈ صرف رہنما اصولوں کا ایک مجموعہ نہیں ہے، یہ مالیاتی سیکٹر کے لیے ایک عملی اقدام کی کال ہے تاکہ معیشت میں خواتین کی شرکت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صنفی حساس مالیاتی خدمات کو ادارہ جاتی شکل دے کر ہم خواتین کو بااختیار بنا سکتے ہیں، اقتصادی ترقی کو فروغ دے سکتے ہیں اور مالیاتی عدم شمولیت کے چیلنج کا مقابلہ کر سکتے ہیں جو ہمارے معاشرے میں ایک مسلسل مسئلہ رہا ہے۔اس سیشن نے شرکاء کو کوڈ کے مقاصد، تقاضوں، اور مالیاتی سیکٹر اور خواتین کی اقتصادی بااختیاریت دونوں پر اس کے ممکنہ اثرات کی گہری سمجھ فراہم کی۔ اس میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ کس طرح کوڈ کو موجودہ مالیاتی مصنوعات اور خدمات کے ساتھ مربوط کیا جا سکتا ہے تاکہ ایک زیادہ جامع مالیاتی ماحولیاتی نظام بنایا جا سکے۔
’’وی-فنانس کوڈ‘‘ پر گفتگو کے علاوہ ایک پینل ڈسکشن میں ان خدمات کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے عوامی-نجی شراکت داری کی صلاحیت کو بھی اجاگر کیا گیا۔ پینل نے اس بات پر زور دیا کہ یہ خدمات خواتین کے لیے قابل رسائی ہونی چاہییں، خاص طور پر حالیہ سیلاب کے بعد جس نے خواتین اور پسماندہ طبقات کو غیر متناسب طور پر متاثر کیا ہے۔اے ڈی بی کے ایک سینئر نمائندے نے کہا کہ خواتین کو مالی تحفظ اور کریڈٹ تک رسائی دونوں فراہم کرنے کے لیے انشورنس اور بچت کی مصنوعات کو قرضہ جات کے حل کے ساتھ ملا کر ایک مربوط نقطہ نظر اپنایا جا سکتا ہے۔
نمائندے نے مزید کہا کہ اس طرح کے اقدامات نہ صرف خواتین کو فائدہ پہنچاتے ہیں بلکہ مالیاتی نظام کے مجموعی استحکام اور ترقی میں بھی اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ایس ای سی پی تمام طبقات، بالخصوص خواتین کی ضروریات کو پورا کرنے والی جامع مالیاتی مصنوعات اور خدمات کی ترقی کی حمایت کے لیے پرعزم ہے جو کہ روایتی مالیاتی اداروں کی طرف سے اب بھی کم سہولیات سے مستفید ہوتی ہیں۔